• 20 اپریل, 2024

فقہی کارنر

برتھ کنٹرول

حضرت مسیح موعود ؑتحریر فرماتے ہیں: قرآن شریف میں صرف یہ آیت ہے نِسَآؤُکُمۡ حَرۡثٌ لَّکُمۡ ۪ فَاۡتُوۡا حَرۡثَکُمۡ اَنّٰی شِئۡتُمۡ (البقرہ: 224) یعنی تمہاری عورتیں تمہاری اولاد پیدا ہونے کے لئے ایک کھیتی ہیں۔ پس تم اپنی کھیتی کی طرف جس طور سے چاہوآؤ۔ صرف کھیتی ہونے کا لحاظ رکھو یعنی اس طور سے صحبت نہ کر و جواولاد کی مانع ہو۔ بعض آ دمی اسلام کے اوائل زمانہ میں صحبت کے وقت انزال کرنے سے پر ہیز کرتے تھے اور باہر انزال کر دیتے تھے ۔ اس آیت میں خدا نے ان کو منع فرمایا اور عورتوں کا نام کھیتی رکھا یعنی ایسی زمین جس میں ہر قسم کا اناج اگتا ہے ۔ پس اس آیت میں ظاہر فرمایا کہ چونکہ عورت در حقیقت کھیتی کی مانند ہے جس سے اناج کی طرح اولاد پیدا ہوتی ہے سو یہ جائز نہیں کہ اس کھیتی کو اولاد پیدا ہونے سے روکا جاوے ۔ ہاں اگر عورت بیمار ہو اور یقین ہو کہ حمل ہونے سے اس کی موت کا خطرہ ہو گا ایسا ہی صحت نیت سے کوئی اور مانع ہوتو یہ صورتیں مستثنی ہیں ورنہ عندالشرع ہرگز جائز نہیں کہ اولاد ہونے سے روکا جائے ۔

(چشمہ معرفت ، روحانی خزائن جلد 23 صفحہ 292)

(داؤد احمد عابد۔ مربی سلسلہ احمدیہ)

پچھلا پڑھیں

تبرکات کی حقیقت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 فروری 2022