اب دیکھو کہ عقلی طور پر قرآن شریف نے خدا کی ہستی پر کیا کیا عمدہ اور بے مثل دلائل دئیے ہیں۔جیسا کہ ایک جگہ فرماتا ہے۔
رَبُّنَا الَّذِیۡۤ اَعۡطٰی کُلَّ شَیۡءٍ خَلۡقَہٗ ثُمَّ ہَدٰی ﴿۵۱﴾ (طٰہٰ: 51)
یعنی خدا وہ خدا ہے کہ جس نے ہر ایک شے کے مناسب حال اس کو پیدائش بخشی۔ پھر اس شے کو اپنے کمالات مطلوبہ حاصل کرنے کے لئے راہ دکھلا دی۔ اب اگر اس آیت کے مفہوم پر نظر رکھ کر انسان سے لے کر تمام بحری اور برّی جانوروں اور پرندوں کی بناوٹ تک دیکھا جائے تو خدا کی قدرت یاد آتی ہے کہ ہر ایک چیزکی بناوٹ اس کے مناسب حال معلوم ہوتی ہے۔ پڑھنے والے خود سوچ لیں کیونکہ یہ مضمون بہت وسیع ہے۔
(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد10 صفحہ368-369)