اس سے پہلے ، کوئى دستک ىہ قىامت دىدے
اے خُدا تو ہى زمانے کو ہداىت دىدے
خود کو جو لوگ سمجھتے ہىں ىاں نمرود و فرعون
خاک مىں اُن کو ملا کر تُو ندامت دىدے
آگ کے ڈھىر پہ بیٹھے ہىں زمىں کے ذرے
اِن کى آنکھوں کو تُو درىا سى سخاوت دىدے
ىہ جو نفرت کے الاؤ ہىں بَنى آدم کے
اِن مىں چاہت کى محبت کى حلاوت دىدے
ىہ جو اُمت کے ہىں رىوڑ ، پھیلے بھىڑوں جىسے
ان کو ىا ربّ تو مسىحا کى جماعت دىدے
سُن لے تُو اپنے خلىفہ کى دعائىں سارى
درد مىں ڈوبى صداؤں کو بشارت دىدے
اے خُدا مىرے ، وطن پر بھى کرم کر اپنا
اِس کى ظُلمت کو بھى تُو نورِ خِلافت دىدے
(عبدالجلىل عباد۔ہیمبرگ جرمنى)