• 25 اپریل, 2024

اعلانات و اطلاعت

محترم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی کو سپردخاک کر دیا گیا

مخلص اور دیرینہ خادم سلسلہ،سابق ایڈمنسٹریٹر فضل عمر ہسپتال،رُکن خصوصی مجلس انصاراللہ پاکستان اور عالمی شہرت یافتہ کارڈیالو جسٹ

(لندن مانیٹرنگ ڈیسک) احباب جماعت کو یہ افسوسناک اطلاع دی جا چکی ہے کہ مخلص اور دیرینہ خادم سلسلہ،سابق ایڈمنسٹریٹر فضل عمر ہسپتال ربوہ، رُکن خصوصی مجلس انصاراللہ پاکستان اور عالمی شہرت یافتہ کارڈیالوجسٹ محترم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی ایم بی بی ایس ،ایم آر سی پی، ڈی سی ایچ مورخہ 19جنوری2020ء کو ہارٹ اٹیک کی وجہ سے بعمر79سال وفات پاگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون

آپ کی نماز جنازہ مورخہ 21جنوری2020ء کو بعد نماز ظہر مسجد مبارک میں محترم سید خالد احمد شاہ ناظر اعلیٰ وامیر مقامی نے پڑھائی۔آپ خدا تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے، بہشتی مقبرہ دارالفضل کے قطعہ بزرگان میں تدفین ہوئی۔قبر تیار ہونے پر محترم ناظر صاحب اعلیٰ نےہی دعا کرائی۔نماز ظہر سے قبل میّت کو ڈاکٹر صاحب مرحوم کے ہم زلف مکرم سید حسین احمد مربی سلسلہ کے گھر واقع حلقہ مسجد مبارک میں رکھا گیا تھا جہاں اہل ربوہ کی کثیر تعداد نے ڈاکٹر صاحب مرحوم کا آخری دیدار کیا۔نماز جنازہ اور تدفین میں بھی کثیر تعداد میں احباب شریک ہوئے۔

محترم ڈاکٹرلطیف احمدقریشی1940ء میں اجمیر میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد مکرم منظور احمد قریشی فوج میں ملازم تھے۔ان کا گھرانہ عرصہ سے فوج کی ملازمت کرتا چلا آیا۔قیام پاکستان کے بعد آپ کے والدین لاہور آگئے۔جہاں آپ نے ابتدائی تعلیم کے مراحل طے کئے۔گورنمنٹ کالج لاہور کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہورسے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔اس کے بعد آپ انگلستان تشریف لے گئے۔اور حصول تعلیم کے سلسلہ میں 10 سال برطانیہ میں گزارے۔اسی دوران آپ کی شادی محترمہ شوکت گوہر بنت محترم مولاناعبدالمالک خان کے ساتھ عمل میں آئی۔

لندن سے آپ نے بچوں کی بیماریوں میں ڈپلومہ (D.C.H)حاصل کیا۔ایڈنبرا سے دل کے امراض کی اعلیٰ ڈگری لی اور رائل کالج آف فزیشن کے ممبر مقرر ہوئے۔تعلیم مکمل ہونے کے بعد حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کے حکم پر 1969ء میں فضل عمر ہسپتال ربوہ میں بطور سپیشلسٹ فزیشن ڈاکٹر کے طورپر اپنی خدمات کا آغاز کیا اور 2001ء تک فضل عمر ہسپتال میں طبی خدمات انجام دیتے رہے۔

محترم صاحبزادہ مرزا مبشر احمد کنسلٹنٹ سرجن فضل عمر ہسپتال ربوہ نے بتایا کہ ڈاکٹر صاحب مرحوم نے فضل عمر ہسپتال کے اپنے شعبہ میں محنت سے کام کیا ،اس کو پروان چڑھایا اور ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔آپ کا میرے اور میرے شعبہ سرجری کے ساتھ مثالی تعاون رہا۔ہمیشہ محبت اور عاجزی کے ساتھ خدمت کرنے والے وجود تھے۔ان میں کوآرڈینیشن بہت پائی جاتی تھی۔

آپ بتایا کرتے تھے کہ میرے بچپن سے ہی خاندان کے بزرگوں یعنی دادا اور والدین کا یہ شوق اور خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں۔انگلستان میں آپ کے قیام کا دس سال پر مشتمل عرصہ طبی تجربہ کے اعتبار سے بہت مفید رہا۔وہاں آپ نے تقریباًہر سپیشلٹی میں کام کیا۔آپ نے دل کی سپیشلٹی کے علاوہ ٹی بی کی سپیشلٹی میں دو سال تک کام کیا۔نیورولوجی(عصبی یا برین کی سائنس) اور بچوں کی بیماریوں میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ ربوہ تشریف لانے سے پہلے انٹرنل میڈیسن کی برانچ میں بھی کام کرتے رہے۔

فضل عمر ہسپتال ربوہ میں طبی میدان میں30سال سے زائد خدمات کے ساتھ ساتھ آپ نے مجلس انصاراللہ مرکزیہ اور پاکستان میں گرانقدر دینی خدمات سرانجام دیں۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔جونہی آپ نے مجلس انصاراللہ میں قدم رکھا، آپ کو 1981ء میں قائد تربیت کے فرائض سونپے گئے۔1982ء میں قائد ذہانت و صحت جسمانی، 1983ء تا 1985ء قائد اشاعت،1986ء تا1991ء قائدایثار، 1992ء تا 2002ء نائب صدر مجلس انصاراللہ پاکستان کے عہدوں پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔اس طرح مجلس انصاراللہ میں آپ کا عرصہ خدمت 22سال ہے۔سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 2019ء اور 2020ء میں آپ کو رُکن خصوصی مجلس انصاراللہ پاکستان مقرر فرمایا تھا۔قیادت اشاعت میں خدمات کے دوران ماہنامہ انصاراللہ کی کمپیوٹر پر کمپوزنگ کے لئے آپ نے خصوصی مساعی کی۔اس کے علاوہ دفتر انصاراللہ میں ایم ٹی اے سٹوڈیو کا قیام بھی آپ کی کاوشوں کا مرہون منت ہے۔

آپ کا گھر محلہ دارالعلوم وسطی اور دارالعلوم شرقی مسرور کے وسط میں واقع ہے اس لئے آپ باری باری دونوں محلہ جات کی مساجد میں نماز ادا کرتے اور بعض اوقات نمازوں کی امامت بھی کرواتے۔آپ دارالعلوم شرقی مسرور کی مجلس عاملہ کے ممبر تھے خدمت دین کے اس شعبہ میں بھی آپ نے بھرپور خدمت کی توفیق پائی۔

آپ کے والد محترم منظور احمد قریشی 1953ء کے زمانہ میں اپنے شعبہ میں ٹائیپسٹ کے فرائض انجام دیتے رہے اسی حوالے سے انہوں نے خدمت سلسلہ میں حصہ لیا۔

محترم ڈاکٹر لطیف احمد قریشی بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ بہت دعا گو،پنجوقتہ باجماعت نماز کے عادی، سادہ مزاج، ملنسار،اور غریبوں ، ناداروں اور ضرورتمندوں کے کام آنے والے تھے۔فضل عمرہسپتال میں خدمت کے دوران اور بعد میں اپنے کلینک میں آپ بہت دلجمعی اور تفصیل سےاحمدی اور غیر از جماعت مریضوں کا علاج کرتے۔ان کے مرض کی علامات سنتے بہت پیار اور محبت سے ان کو ہدایات دیتے اور احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرتے۔آغاز میں ادویات کے کم ڈوز تجویز کرتے اگر مکمل آرام نہ آتا تو اضافہ کر دیتے۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو دستِ شفاء عطا فرمایا ہوا تھا۔ادویات کے تجویز کرنے میں حکمت عملی کے تحت آپ کے ہاتھ سے شفاء حاصل کرنے والے مریضوں کی بہت بڑی تعداد تھی۔ دوسرے علاقوں ، شہروں اور دیہات سے آپ کے کلینک میں غیر ازجماعت مریض کُشاں کُشاں چلے آتےاور دن بھر تانتا بندھا رہتا۔ ایک تو آپ بہت کم فیس لیتے اور دوسرا ضرورتمندوں کا علاج مفت کرتے۔اس وجہ سے آپ اپنوں اور غیروں میں یکساں مقبول تھے۔تا دم تحریر ان کے کلینک میں ایک بڑی تعداد میں غیر از جماعت مریضوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ان میں سے اکثر لوگ یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ کامیاب علاج کرنےو الے ان کے فیملی ڈاکٹر اب اس دنیا سے کوچ کر چکے ہیں۔اپنے علاقوں کے معززین ڈاکٹر صاحب مرحوم کی نیک نامی ، خدمت خلق، عبادت گزار، محبت کرنے والے اور ملنسار ہونے کا اشکبار آنکھوں سے برملا تذکرہ کر رہے ہیں۔ایک غیر از جماعت دوست نے بتایا کہ ہمارے علاقہ میں ڈاکٹر صاحب کی بہت نیک نامی تھی۔ کسی کا علاج کرانا ہوتا تو ہماری سوچوں میں کسی اور ڈاکٹر کا نام ہی نہیں آتا تھا ہم سیدھا ان کے پاس آتے تھے، ایسے کامیاب اور خوبیوں والے ڈاکٹر روز روز پیدا نہیں ہوا کرتے۔ایک اور دوست کی ڈاکٹر صاحب کے پنجوقتہ نمازی ہونے کی گواہی گزشتہ رپورٹ میں کیا جا چکا ہے۔

ڈاکٹر صاحب مرحوم ماہر فزیشن ہونے کے ساتھ ساتھ علمی شخصیت بھی تھے۔ان کے تحقیقی اور علمی موضوعات پر مشتمل متعدد مضامین روزنامہ الفضل میں اشاعت پذیر ہوتے رہے ہیں۔ آپ نے صحت عامہ کے موضوعات پر دو مفید کتابیں اردو اور انگریزی میں تحریر کر کے طبع بھی کرائی تھیں۔

آپ کے پسماندگان میں عمر رسیدہ والدہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں ۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔

•مکرم ڈاکٹر محمد احمدمحمودقریشی۔کنیکٹی کٹ Connecticutامریکہ۔ ہیومینیٹی فرسٹ امریکہ کے سرگرم کارکن

•مکرمہ امۃ الرفیق راحت اہلیہ مکرم ناصر عتیق احمد کینیڈا

•مکرم عبدالحئی مبشر ڈارسٹ برطانیہ

•مکرمہ ڈاکٹر امۃ اللطیف عصمت نیوجرسی امریکہ صدر لجنہ حلقہ، اہلیہ مکرم ڈاکٹر مرزا انس احمد ابن مرزا ادریس احمد

•مکرم ڈاکٹر عطاء المالک قریشی ماہر امراض دل اوہائیو امریکہ

اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور درجات کو بلند کرے۔

نیز ان کی اولاد کو مرحوم کے نقش قدم پر نیکی اور تقویٰ پر چلتے ہوئے خادم دین بنائے۔آمین

ادارہ روزنامہ الفضل لندن آن لائن ڈاکٹر صاحب مرحوم کی والدہ محترمہ اولاد اور دیگر افراد خاندان سے دلی دکھ اورافسوس کا اظہار کرتا ہے۔

(رپورٹ:ابو سدید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جنوری 2020