• 25 اپریل, 2024

ہاروت عطا کر مجھے ماروت عطا کر

ہاروت عطا کر مجھے ماروت عطا کر
جالوت مقابل ہے تو طالوت عطا کر

فرعون کی غرقابی کا نظارہ دکھا دے
طوفان میں تائید کا تابوت عطا کر

میں تُرش یزیدوں کے مقابل پہ کھڑا ہوں
کچھ ان کو بھی کردار کے شہتوت عطا کر

گر ان کے مقدر میں نہیں کوئی بھلائی
ان بھوتوں کو ان جیسے ہی پھر بھوت عطا کر

اے خالق عرش بریں! اے رزق کے مالک!
کنعان، مدینہ، کوئی بیروت عطا کر

اور نوح کی کشتی میں ہر اک فرد کو یارب
ایمان کے لعل، عشق کے یاقوت عطا کر

ناسوتی حجابوں کو ہٹا پیار سے پیارے!
عارف کو بھی پرواز کے لاہوت عطا کر

(عبدالسلام عارف)

پچھلا پڑھیں

واقعہ افک اور اس کا پس منظر (قسط اول)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ