مکرمہ سعدیہ تسنیم۔ جرمنی سے لکھتی ہیں:
خاکسار پہلے کسی کو اخبار نہیں بھیجتی تھی بلکہ جب بھی فارغ وقت ملتا بغیر دن کی تخصیص کے کبھی ایک دو شمارے پڑھ لیتی تھی۔ آپ کے اداریہ بعنوان ’’الفضل کی نعمت کو صدقہ و خیرات سمجھ کر پھیلائیں‘‘ کا دل پر عجیب اثر ہوا۔ اس کے بعد اب روزانہ بہت سے لوگوں کو اخبار بھجوانی شروع کی ہے۔ اب اگر کبھی صبح اٹھ کر اخبار کی نوٹیفیکیشن نہ ملے تو پریشانی ہوتی ہے۔
مکرمہ طاہرہ زرتشت منیر۔ ناروے حال مقیم امریکہ لکھتی ہیں:
موٴرخہ 5؍جنوری 2023ء کا شکر پر مضمون ہم دونوں میاں بیوی نے مل کر پڑھا ہے۔ بہت عمدہ تحریر ہے۔واقعی اللہ کے احسانوں کا شمار کہاں ممکن ہے۔
؎یہ کیا اِحساں ترا ہے بندہ پرور
کروں کس منہ سے شکر اے میرے داور
اگر ہر بال ہو جائے سُخَن ور
تو پھر بھی شکر ہے اِمکاں سے باہر
رہِ تعلیم اِک تو نے بتا دی
فَسُبْحَانَ الَّذِیْٓ اَخْزَی الْاَعَادِیْ