• 26 اپریل, 2024

سٹراسبرگ فرانس میں جماعت کی تبلیغی سرگرمیاں

خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال رمضان میں جماعت سٹراس برگ کو افطار کے حوالے سے متعدد پروگرام منعقد کرکے اسلام احمدیت کا پیغام پھیلانے کی توفیق ملی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

علاقہ کی اہم شخصیات کو دعوت

جماعت سٹراس برگ کی مسجد ’’مسجد مہدی‘‘ Hurtigheim (ہرٹیگ ہائیم) کے علاقہ میں واقع ہے۔ ماہ رمضان میں اس علاقہ اور دیگر منسلکہ علاقوں کی اہم شخصیات کو مؤرخہ 20اپریل 2022ء کو افطاری پر مدعو کیا گیا۔ یہ بات قابل ِ ذکرہے کہ جب جماعت نے اس علاقہ میں مسجد کی تعمیر کا منصوبہ بنایاتھا تو میئر صاحب نے اس کی اجازت دے دی تھی لیکن اس کے باوجود علاقہ میں مسجد تعمیر کرنے کی کافی مخالفت ہوتی رہی۔ اس لئے جماعت کی یہ کوشش رہی ہے کہ اپنے ہمسایوں میں جماعت کے پر امن پیغام کو زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے۔ چنانچہ اس دعوت پر علاقہ کے میئر اپنی فیملی اور مختلف عہدیداروں کے ہمراہ شام کو افطاری کے وقت مسجد تشریف لائے۔ ان کے علاوہ ہمسایہ کونسل کے سابق میئر صاحب بھی اپنی فیملی کے ساتھ، پروٹسٹنٹ چرچ کی پادری اور چرچ کے تین ممبران بھی تشریف لائے۔ اس طرح کھانے پر مہمانوں کی حاضری 18 اَفراد رہی۔ کھانے کے موقعہ پر صدر صاحب جماعت احمدیہ سٹراس برگ مکرم اطہر کاہلوں صاحب نے تمام مہمانوں کا تشریف آوری پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ اس پروگرام کو منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اسلام احمدیت کا پر امن پیغام دنیا تک پہنچائیں اور دور حاضر کی پیش آمدہ مشکلات کا جو حل ہمارے خلیفہ وقت نے بتایا ہے وہ اعلیٰ حکام تک پہنچائیں۔

مہمانوں کو مختلف گروپس کی شکل میں بٹھایا گیا اور ہر گروپ کے ساتھ جماعت کے احباب موجود رہے تا وہ جماعت کا پیغام مہمانوں کو احسن رنگ میں پہنچا سکیں۔ تمام مہمانوں نے اس پروگرام کو بہت سراہا۔اور تمام افراد رات دیر تک مسجد میں موجود رہے۔ آخر کار میئر صاحب نے وقت کو دیکھتے ہوئے کہا کہ اب ہمیں آپ سے اجازت لینی چاہئے کیونکہ وقت بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ اور اس طرح تمام احباب ان کے ساتھ ہی رخصت ہوئے۔ مہمانوں کو جانے سے پہلے ایک دفعہ مسجد کا مکمل دورہ کروایا گیا اور ان میں جماعتی لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا۔ اس طرح اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ یہ پروگرام رات گیارہ بجے اختتام پذیر ہوا۔

ہمسایوں میں افطاری

جیسے کہ اوپر ذکر ہوا کہ ’’ہرٹیگ ہائم‘‘ کے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے دوران عوام کی طرف سے بہت مخالفت رہی۔ اس مخالفت کو دور کرنے کے لئے امسال ایک پروگرام یہ بنایا گیا کہ ہمسایوں کو بھی افطاری پیش کی جائے۔ چنانچہ اللہ کے فضل سے ہر ویک اینڈ پر مسجد میں افطاری کا انتظام ہوا۔ ہفتہ والے دن جو کھانا افطاری کیلئے تیار ہوتا اس کو افطاری سے پہلے پیک کر کے ہر ہفتہ دس ہمسایوں کو پیش کیا جاتا رہا۔ چنانچہ عزیزم سلیمان طارق، عزیزم کرشن احمد اور عزیزم طلحہ عمار کھانا لے کر ہر ہفتہ مسجد کے مختلف ہمسایوں میں کھانا پیش کرنے جاتے رہے۔ فَجَزَاہُمُ اللّٰہُ اَحْسَنَ الْجَزَآء۔ گو بعض نے ہماری پیشکش قبول نہ کی لیکن اکثر ہمسایوں نے اس کوقبول کرتے ہوئے بہت سراہا اور خوشنودی کا اظہار کیا۔ اس طرح ماہ رمضان کے دوران 30گھروں میں کھانا پیش کیا گیا۔

سٹراس برگ یونیورسٹی کے طلباء کی دعوت

نائجیریا سے تعلق رکھنے والے ایک احمدی طالب علم، عزیزم توحید آدےبایو، سکالر شپ پر سٹراس برگ کی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے متعدد ہم مکتب دوست مسلمان ہیں اور افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ چنانچہ توحید صاحب کے ساتھ مل کر پروگرام بنایا گیا کہ ان کے دوستوں کو ایک افطاری پر مسجدمیں مدعو کیا جائے۔ سیکرٹری صاحب تبلیغ مکرم فیصل جمائی صاحب کے ساتھ مل کر ایک پروگرام تشکیل دیا گیا، اور ان تمام طلباء کو مسجدآنے کی دعوت دی گئی۔ ان کے لئے بطور خاص افریقن کھانا کی تیاری کی ذمہ داری ایک مخلص احمدی دوست مکرم بشیر طورے صاحب کو سونپی گئی۔جس کو انہوں نے بخوبی نبھایا اور نہایت ہی لذیذ کھانا تیار کیا۔ فَجَزَاہُ اللّٰہُ اَحْسَنَ الْجَزَآء۔

افطاری والے دن 8 طلباء اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ ان تمام طلباء کو افطاری سے قبل مسجد کا دورہ اورپھر جماعت احمدیہ کا مختصر تعارف کروایاگیا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس کار خیر میں شامل ہونے کے لئے افطاری کا تمام خرچہ ایک الجیرین نژاد احمدی دوست مکرم شباب بوحاس صاحب نے ادا کیا۔ فَجَزَاہُ اللّٰہُ اَحْسَنَ الْجَزَآء۔

سوڈانی دوستوں کے ساتھ افطار

سٹراسبرگ میں پمفلٹ کی تقسیم کے دوران احباب جماعت کو کچھ سوڈانی دوست ملے۔ ان سے گفتگو ہوئی تو پتا چلا کہ وہ سب ایک ہی جگہ رہتے ہیں۔ چنانچہ ان سے رابط قائم کرنے کے لئے ان کے لئے افطاری کاپروگرام بنایا۔ کیونکہ یہ سب دوست مسجد تشریف نہیں لا سکتے تھےاس لئے کھانا تیار کر کے ان کے سنٹر پر ہی پیش کیا گیا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ ہم ان کے ساتھ افطاری کریں۔ چنانچہ ہم بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے۔ یہ احباب اکثر عربی اور انگلش سمجھے والے تھے۔ چنانچہ الجیرین نژاد سیکرٹری تبلیغ مکرم فیصل جمائی صاحب نے ان کو عربی زبان میں ہی تبلیغ کی۔ ان کو ایم ٹی اے عربیہ بھی لگا کر دیا گیا جو کہ سارا وقت چلتا رہا۔ اور جماعت کا تعارف مسلسل ہوتا رہا۔ یوں 10 اَفراد کو تبلیغ کرنے اور ان کے ساتھ ایک مستقل رابطہ قائم کرنے کا موقع ملا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

اسکول ٹیچرز کو دعوتِ طعام

فرانس میں سیکولرازم کا بہت چرچا ہے۔ یہاں تک کہ سکول میں دین کے موضوع پر منفی بات کےعلاوہ کوئی گفتگو نہیں کی جاتی۔ اور موجودہ دور میں تو اسلا م کو خاص طور پر غلط سمجھا جا رہا ہے۔ اس لئے جب لجنہ اماء اللہ سٹراسبرگ نے مسجد کے علاقہ میں موجود سکول میں کھانا کی دعوت کا پروگرام بنایا تو انتظامیہ کو کچھ تحفظات تھے۔ مگر خدا تعالیٰ کے فضل سے دعا کرتے ہوئے سکول کی پرنسپل کو ایک میل لکھی گئی جس میں لجنہ ممبرات نے انہیں اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ان کو ایک دن دوپہر کا کھانا پیش کرنا چاہتی ہیں۔ جس پر سکول کی پرنسپل صاحبہ نے بہت ہی خشندہ پیشانی کے ساتھ اس کی اجازت دی اور مسرت کا اظہار کیا۔

الغرض لجنہ اماء اللہ نے اس دعوت کی تیاری شروع کی اور مؤرخہ 29 اپریل 2022ء بروز جمعہ دوپہر کوتمام مستورات نے کچھ نہ کچھ کھانا بنا کر مسجد بھجوایاجو ’’ہرٹیگ ہائم کونسل‘‘ کے سکول میں دیا گیا۔ تمام اساتذہ نے اسے بہت پسند کیا اور نہایت ہی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے دل کی گہرائیوں سے جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقعہ پر سکول کی انتظامیہ کو اگلے سال کے لئے یہ پیشکش بھی کئی گئی کہ آئندہ سال ماہ رمضان کے بعد مسجد میں ایک عشائیہ کا انتظام کیا جائے گا۔ جس میں سب کو دعوت دی جائے۔ جسے پرنسپل صاحبہ نے بھی پسند کیا اور کہا کہ ہم سب ضرور اس میں حاضر ہوں گے۔

قارئین الفضل کی خدمت میں درخواستِ دعا ہےکہ اللہ تعالیٰ احباب جماعت کو اسی طرح دین حق کےروادارانہ پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی توفیق دیتا رہےاور اہل یورپ کا مزاج اسلام کی طرف مائل ہوجائے۔ آمین

(رپورٹ: بلال اکبر چوہدری۔ مربی سلسلہ، سٹراس برگ، فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ