اگر کسی وقت کسی کی صحیح طور پر مہمان نوازی نہ ہوسکے کہیں کمی رہ جائے مزاج کے مطابق کھانا نہ ملے تو مہمان کا کام نہیں ہے کہ برا منائے اگر مزاج کے مطابق نہیں ہے تو پھر بھی صبر شکر کر کے بغیر انتظامیہ پر یا کام کرنے والے کارکنان پر اعتراض کئے، کھانا کھا لینا چاہیے یا پھر بغیر اعتراض کے وہاں سے آجائیں اور کسی کارکن کو یہ احساس نہ ہونے دیں کہ تمہارا کھانا میرے پسند یا معیار کے مطابق نہیں ہے……. اور اکا دکا یہ واقعات بھی ہو جاتے ہیں کہ یہاں آپس میں پرانی رنجشوں کے حوالہ سے ایک دوسرے پر طنزیہ فقرے چست کرنے سے لڑائی جھگڑے تک نوبت آجاتی ہے تو ایسے گھٹیا کام کرنے والے چاہے ایک دو گھر ہی ہوں پورے ماحول کو خراب کردیتے ہیں اس لئے اس بات کا خیال رکھیں کہ جلسے کے ماحول میں کسی قسم کی ایسی بدمزگی پیدا نہ ہو جو ماحول پربرا اثر ڈالنے والی ہو۔
(خطبات مسرور جلد چہارم صفحہ 374)