• 19 اپریل, 2024

Covid-19 اپ ڈیٹ (23 ۔اپریل 2020 ء)

متاثرہ افراد : 26لاکھ45ہزار                            اموات: 1 لاکھ83ہزار

اموات کی شرح میں  زیادتی والے ممالک میں اٹلی ، سپین اور فرانس شامل ہے۔امریکہ میں اب تک کئے گئے ٹیسٹوں کی تعداد 44 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جن میں سب سے زیادہ نیویارک میں ٹیسٹ کئے گئے ہیں  جن کی تعداد  6 لاکھ 70 ہزار کے قریب ہے۔

دنیا بھر سے اس وائرس سےRecoverہونے والوں کی تعداد7 لاکھ15 ہزار ہے۔ جن میں جرمنی  میں سب سے زیادہ 1 لاکھ 3ہزار لوگ  شامل ہیں۔اس کے بعد  سپین،چاینہ اور امریکہ  میں بھی یہ تعداد خاطر خواہ بہتر ہے۔

https://coronavirus.jhu.edu/map.html

براعظم متأثرین
یورپ 12 لاکھ 19 ہزار
امریکہ 9 لاکھ 57 ہزار
جنوب مشرقی ایشیا 35 ہزار
افریقہ 17 ہزار

https://covid19.who.int/

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متأثرین کی تعداد میں 73 ہزار 4سو کا اضافہ جبکہ   کورونا کے باعث اموات میں  6 ہزار کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چائنہ کا عالمی ادارہ صحت کو امداد دینے کا اعلان

امریکہ کا امداد بند کرنے کے اعلان کے بعد چائنہ نے عالمی ادارہ صحت کو مزید کئی ملین ڈالرز کی امداد دینے کا عندیہ دے دے دیا ہے۔(New York Times)

عالم وبا کی وجہ سے احتجاج ختم

موجودہ عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں کئے جانے والے احتجاجات اور ریلیاں وغیرہ اب ختم ہوگئی ہیں اور لوگ گھروں پر ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔(New York Times)

ٹرمپ کی جارجیا کے گورنر پر تنقید

امریکی صدر ٹرمپ نے جارجیا اسٹیٹ کے گورنر کے اسٹیٹ کھولنے کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت جلد بازی کا فیصلہ ہے۔(New York Times)

مختلف بیماریوں کا خدشہ

ماہرین صحت کے مطابق  کورونا کے خوف کے پیش نظر والدین بچوں کے چیک اپ کیلئے ہسپتال اور کلینکس میں نہیں جارہے جس کی وجہ سے  ادویات کی کھپت میں واضح فرق آیا ہے اور گمان ہے کہ اس وجہ سے کہیں ایسی بیماریاں بھی نہ پھیلنے لگ جائیں جن سے بچاؤ کی ادویات تو موجود ہیں البتہ خوف کی وجہ سے لوگ انہیں استعمال نہیں کر رہے۔ماہرین صحت کے مطابق  دنیا بھر کے تقریبا دو درجن سے زائد ممالک میں   حفاظتی ٹیکوں اور ویکسینیشن کا سلسلہ منقطع ہوچکا ہے جس وجہ سے  تقریباً 100 ملین لوگوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، خاص طور پر ملیریا  اور کالی کھانسی وغیرہ کے پھیلنے کا از حد امکان ہے۔(New York Times)

پادری کی کورونا سے ہلاکت

امریکی ریاست ورجینیا  میں لوگوں کے اجتماع اور پابندیوں کے باوجود وہاں کے ایک پادری  جنہوں نے یہ کہا تھا کہ ’’خدا کورونا سے بڑا ہے‘‘   اور انہیں کسی چیز کا کچھ خوف نہیں ؛کی خود کورونا سے ہلاکت۔ (CNN)

بنگلہ دیش میں کثرت بے روزگاری

کپڑوں کے مختلف بڑے   brandsنے اپنے معاہدات ختم کردئے ہیں جس کے باعث فیکٹریوں میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور اب بیروزگار ہوگئے ہیں ۔ خاص طور پر بنگلہ دیش میں بے روزگاری کافی بڑھ گئی ہے۔جہاں 3.17  بلین ڈالرز کے  آرڈرز کینسل کردئے گئے ہیں۔(CNN)

کار پارکنگ سے جہاز پارکنگ

بڑھتے ہوئے لاک ڈاون اور ہوائی پرواز آپریشن بند ہونے کے باعث رن ویز اور ہوائی اڈوں پر جہازوں کی کثرت  کی وجہ سے  Seattle امریکہ میں  ایک مقامی جہاز ساز کمپنی نے کار پارکنگ کو جہاز پارکنگ میں تبدیل کردیا ہے۔(CNN)

نوجوانوں میں اسٹروک کے امکانات بڑھ گئے

نیویارک کے  Mount Sinai Health System کے ایک ڈاکٹر کے مطابق کورونا کی وجہ سے نوجوان خاص کر 30 سے 40 سال کی عمر کے نوجوانوں میں sudden stroke کا رجحان بڑھنے لگ گیا ہے۔ ان نوجوانوں میں کورونا کی دیگر کوئی اور علامت نظر نہیں آتی۔ بظاہر لگتا ہے کہ وائرس کی وجہ سے بڑی نالیوں میں اچانک خون کے انجماد Clotting    ہوجاتی ہے۔(CNN)

تعلیمی اداروں کی بندش سے غریب بچوں کا نقصان

ایک سروے کے مطابق کورونا کے سبب ہونے والے لاک ڈاون کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیوں میں انجماد آگیا ہے۔ جس کا نقصان غریب طلباء کو بہت زیادہ ہورہا ہے۔ کہیں تکنیکی مسائل اور آن لائن کلاسز لینے میں دشواری ہے تو کہیں  مختلف ادارہ جات اور سکولوں کا بغیر امتحان کے پاس کرنے کے مختلف  طریق ہائے کار ہیں۔ کہیں گزشتہ رپورٹس اور سرگرمیوں کی بنا پر کلاس یا گریڈ پاس کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے تو کہیں  دیگر مہیا ڈیٹا کی بنیاد پر ۔ جس وجہ سے خدشہ ہے کہ اس میں غریب بچوں کی حق تلفی ہونے کا از حد امکان ہے۔(CNN)

کورونا کی آنے والی دوسری لہر

Centers for Disease Control  کے ڈایریکٹر کے مطابق کورونا کی آنے والی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہونے کا اندیشہ ہے کیونکہ اس میں ساتھ Seasonal Flu بھی شامل ہوجائے گا۔ CNN

یورپ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ڈے کئیرز

عالمی ادارہ صحت نے  یورپی   حکومتوں سے استدعا کی ہے کہDAY CARES کے اسٹاف اور باسیوں کیلئے  ٹیسٹنگ کٹس کا اتنظام کیا جائے۔اور ساتھ خبردار بھی کیا ہے کہ یورپ میں سب زیادہ اموات کی شرح ڈے کئیر سینٹرز میں ہونے کا خدشہ ہے۔(BBC)

مچھلی بازاروں کی بندش

آسٹریلیا نے  G-20 کے ممالک سے  استدعا کی ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر  تمام WET MARKETS بند کی جائیں تاکہ اس وبا پر قابو پایا جاسکے۔(BBC)

لاک ڈاون ختم کرنے سے کورونا مزید پھیلے گا

عالمی ادارہ صحت نے  افریقہ ، مشرقی یورپ ،  وسطی اور  جنوبی امریکہ میں کورونا کیسز میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ  لاک ڈاؤن ختم  کرنے   سے اس وبا کے دوبارہ سر اٹھانے کا انتہائی امکان ہے۔  واضح رہے کہ عالمی ادارہ نے اس وبا  کے پیش نظر 30 جنوری کو ہی عالمی سطح پر  ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا تھا جبکہ  11 مارچ کو اسے پیندیمک قرار دیا تھا۔(BBC)

بروقت ٹیسٹنگ کورونا سے بچنے کا حل

ٹیسٹنگ  اور بروقت تشخیص کے ذریعہ ہی کورونا کی روک تھام ممکن ہے۔ ٹیسٹنگ میں  شمالی کوریا نے انتہائی مستعدی سے بہت جلد ہی  شروع کردی  تھی۔ مگر اٹلی نے اس پر دیر سے عمل کیا۔ لہذا اس پر کنٹرول مشکل ہوگیا ہے۔

ملک تناسب ٹیسٹنگ/(1000 افراد میں سے)
اٹلی %240.0
سپین %200.0
آسٹریلیا %170.0
کینیڈا %150.0
امریکہ %120.0
برطانیہ %60.00

(BBC)

ماسک لازمی قرار

جرمنی بھر  میں ماسک پہننا لازمی قرار ،خاص کر پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ میں (بی بی سی)

جاپانیوں کی امید کا مرکز

جاپان میں  جہاں کورونا کے سبب  ملک کے مختلف علاقوں میں  ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ وہیں اکثر جاپانی اس وبا سے نمٹنے کیلئے  ایک تخیلاتی مخلوق کی تصاویر کو انٹرنیٹ پر کثرت سے وائرل  کر رہے ہیں۔ جن کا گمان ہے کہ اس سے ابتلاء ختم ہوجائے گا۔  اس مخلوق کو AMABIE کہا جاتا ہے جو  YOKAI کلاس سے تعلق رکھتی ہے۔ اور جس کی بابت یہ خیال ہے کہ اس سے طاعون وغیرہ دفع ہوجاتا ہے۔(BBC)

کورونا ویکسین کی تیاری

جرمنی نے بھی کورونا کیلئے ویکسین کی تیاری شروع کردی ہے۔(DW)

ملیریا کی دوائی کا خطرناک استعمال

کلوروکوین دوائی جس کی بابت  مشہور کردیا گیا تھا کہ اس سے کورونا کا علاج ممکن ہے ، ماہرین کے مطابق اس دوائی کا استعمال انتہائی مضر بھی ہوسکتاہے۔ امریکہ میں کئے گئے چند تجربات سے اس کے مہلک ہونے کے امکان میں اضافہ ہوگیا ہے۔جن مریضوں  نے  اس کا استعمال کیا ہے  وہاں شرح اموات میں 28 فی صد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ (DW)

کورونا سے زیادہ نفس کی اصلاح کی ضرورت

اسرائیلی پروفیسر  جنہوں نے حال ہی میں عالمی ادارہ صحت کو 1 ملین ڈالر عطیہ کیا تھا ، کہتے ہیں کہ ان کے نزدیک ’’اصل  خطرہ اس  وائریس کا نہیں بلکہ  ہمارے اندر پائے جانے والے بغض اور عناد اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کا ہے‘‘۔ مجھے افسوس ہے کہ  لوگ اس مشکل وقت میں ایک ساتھ نہیں بلکہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور بغض رکھنے میں پیش پیش ہیں۔(DW)

افغانستان کی تشویشناک صورتحال

افغانستان میں کورونا وبا سے متأثرین اور اس کے اثرات قابل فکر ہیں ۔ اس ملک میں جہاں ٹیسٹنگ کی سہولیات کا انتہائی فقدان ہے ۔ اب تک 1092 کیسز ہیں اور تقریبا 36 اموات واقع ہوچکی ہیں۔ جبکہ  35 ملین کی آبادی والے اس ملک میں صرف 6612 ٹیسٹ کئے جاسکے ہیں۔(DW)

انیس احمد ندیمؔ۔ جاپان

نمائندہ روزنامہ الفضل لندن (آن لائن)

پچھلا پڑھیں

سنہری اقوال

اگلا پڑھیں

افریقہ Covid-19 ڈائری نمبر7 ،23 ۔اپریل 2020