• 25 اپریل, 2024

آج کی دعا

مَا كَانَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْئَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسْئَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللّٰهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي

(صحیح بخاری كِتَابُ التَّهَجُّدِبَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَانَ وَغَيْرِهِ حدیث: 1147)

ترجمہ :حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں (رات کو) کتنی رکعتیں پڑھتے تھے۔ آپ نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ( رات میں ) گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ خواہ رمضان کا مہینہ ہویا کوئی اور۔ پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم چار رکعت پڑھتے۔ ان کی خوبصورتی اور لمبائی کا کیا پوچھنا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چار رکعت اور پڑھتے ان کی خوبصورتی اور لمبائی کا کیا پوچھنا۔ پھر تین رکعتیں پڑھتے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے کچھ دیر سو جاتے ہیں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل نہیں سوتا۔

نفلی روزوں کی اہمیت

حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میرےحبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی تلقین فرمائی ہے،جب تک میں زندہ رہوں گا ان کو کبھی ترک نہیں کروں گا،ہر ماہ تین دنوں کے روزے ،چاشت کی نماز اور یہ کہ جب تک وتر نہ پڑھ لوں نہ سوؤں۔

(كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا حدیث 1675)

حضرت ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اگر ثواب کی خاطر ہر ماہ تین روزے رکھنے چاہوتو مہینے کے ایام بیض یعنی چاند کی تیرہویں ،چودہویں اور پندرہویں کو روزہ رکھو۔

(جامع ترمذی کتاب الصوم)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 اپریل 2021