• 19 اپریل, 2024

اصل نیکی

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔
’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ایک موقع پر یہ بیان فرماتے ہوئے کہ ایک احمدی کو کیسا ہونا چاہئے فرمایا کہ
’’ آدمی کو بیعت کر کے صرف یہی نہ ماننا چاہئے کہ یہ سلسلہ حق ہے اور اتنا ماننے سے اسے برکت ہوتی ہے۔‘‘فرمایا کہ ’’… کوشش کرو کہ جب اس سلسلہ میں داخل ہوئے ہو تو نیک بنو۔ متقی بنو۔ ہر ایک بدی سے بچو۔ … رات اور دن تضرع میں لگے رہو … زبانوں کو نرم رکھو۔ استغفار کو اپنا معمول بناؤ۔ نمازوں میں دعائیں کرو۔‘‘ نمازوں میں دعائیں تبھی ہوں گی جب نمازوں کا حق ادا کرنے والے ہوں گے۔ انہیں سنوار کر پڑھنے والے ہوں گے۔ فرمایا کہ’’… نرا ماننا انسان کے کام نہیں آتا … خدا تعالیٰ صرف قول سے راضی نہیں ہوتا قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کے ساتھ عمل صالح بھی رکھا ہے۔‘‘ فرمایا ’’عمل صالح اسے کہتے ہیں جس میں ایک ذرّہ بھر فساد نہ ہو۔‘‘

(ملفوظات جلد 4 صفحہ 274)

پس یہ معیار ہے، یہ لائحہ عمل ہے جس پر اگر ہم اس سال میں عمل کرنے والے ہوں گے، ان باتوں کے حصول کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں استعمال کرنے کی کوشش کریں گے تو یقیناً یہ سال ہمارے لئے مبارک اور بہت سی برکتیں لانے والا سال ہو گا۔ اور اگر یہ نہیں تو جیسا کہ مَیں نے کہا ہمارے نئے سال کی مبارکباد رسمی مبارکباد ہے۔ نئے سال کے آغاز کی پہلی رات میں تہجد اور باجماعت فجر کی نماز پڑھ لینا تمام سال کی نیکیوں پر حاوی نہیں ہو جاتا بلکہ اس کوشش کو حتی المقدور تمام سال پر جاری رکھنا اصل نیکی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے اور حقیقت میں ہماری ذاتی زندگیوں میں بھی یہ سال بے شمار برکات لانے والا بنے اور جماعت کی غیر معمولی ترقیات بھی ہم دیکھنے والے ہوں۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ 4 جنوری 2019ء)

پچھلا پڑھیں

اوقات سحر و افطار

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جنوری 2020