• 25 اپریل, 2024

میں اس کا مالی مقرر ہوا ہوں (حضرت مسیح موعودؑ)

خاکسار نے روزنامہ الفضل آن لائن میں درخت اور اس کی سر سبز شاخو پراداریہ کی شکل میں دو آرٹیکل تحریر کئے ہیں جو بالترتیب 10 اور 17 جنوری کی اشاعت میں بعنوان

i۔اے میرے درخت وجود کی سر سبزشاخو!
ii۔درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے
شائع ہوئے ہیں۔

ابھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا 1882ء کا ایک کشف نظروں سے گزرا۔ جس کے الفاظ یہ ہیں۔

’’ایک باغ لگایا جا رہا ہے اور میں اس کامالی مقرر ہوا ہوں‘‘

ان الفاظ نے ذہن کے دھارے میں آ کر ایک نئی طرف کو رُخ کر لیا اور وہ یہ کہ جماعت احمدیہ بھی ایک سرسبز باغ ہے اور یہ باغ اللہ تعالیٰ نے لگایا ہےاور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اس کے باغبان مقرر ہوئے ہیں اور جماعت احمدیہ کے دنیا بھر میں پھیلے احمدی احباب و خواتین اس کے پیڑ ہیں۔ جن پر قرآنی آیت اَصۡلُہَا ثَابِتٌ وَّفَرۡعُہَا فِی السَّمَآءِ پوری اُترتی ہے۔ کیونکہ اس باغ کی ہریالی، سر سبزی سے دنیا بھر کے لوگ فیض یاب ہورہے ہیں۔ ان کی سر سبز شاخیں سکون کا ماحول پیدا کرتی ہیں۔

گزشتہ دو آرٹیکلز میں سے ایک آرٹیکل میں خاکسار نے سبز شاخ کے حوالے سے چھ خوبیوں اور خوبصورتیوں کا ذکر کیا تھا۔ اس آرٹیکل میں اِسی مضمون کو آگے بڑھاتے ہوئے اس خوبصورتی کا بھی ذکر کرنا چاہوں گا کہ

i۔خشک ٹہنی کےمقابل پر سبز شاخ ہمیشہ درخت کی جڑ سے غذا لیتی ہے۔ اس لئے ہر احمدی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ خلافت سے وابستہ رہےاور اسی پلیٹ فارم سے اُسی در سے روحانی غذا لے کر اپنی اور اپنی اولاد کی پرورش کرے۔

ii۔ سرسبز شاخ جس کی خوبصورتی اور شادابی کا تعلق جڑ سے جُڑا ہوتا ہے وہ ہمیشہ سر سبز اور لہلہاتی رہتی ہے۔ بڑھتی ہے۔ پھول پتیاں نکالتی ہے اور پھول پھل لاتی بلکہ پھول پھل جاتی ہے۔ خوبصورت لگتی ہے اور لوگوں کے دلوں کو بہلاتی ہے۔
بعینہٖ ایک احمدی خلافت سے وابستہ رہ کر روحانی معنوں میں اپنے تقویٰ، اخلاص، تعلق باللہ، محبت رسولؐ، اخلاق حسنہ اور اعمال صالحہ کے پھلوں سے مزین کر کے ماحول کے لئے خوبصورتی کا باعث بنتا ہے اور خاندان اور جماعت کے لئے بھی خوبصورت وجود ثابت ہوتا ہے۔

iii۔سر سبزشاخ سے اطاعت کا مادہ بھی ظاہر ہوتا ہے کیونکہ یہ خلافت سے براہ راست غذا لے کر اپنے آپ کو mold کرنے کی خاصیت رکھتی ہے۔
اس لئے ہم میں سے ہر ایک احمدی پر لازم ہے کہ وہ اپنے آپ کو باغ احمدیت کا حصہ بناتے ہوئے درخت احمدیت کی سر سبز شاخ ثابت کرے۔ ہمیشہ خلافت سے وابستہ رہ کر روحانی غذا حاصل کرتا رہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’دل یہی چاہتا ہے کہ اس مبارک سلسلہ میں وہی لوگ داخل ہوں جو وفادار اور پکے ہوں۔ نفسوں میں ملونی نہ ہو۔‘‘

پچھلا پڑھیں

اوقات سحر و افطار

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جنوری 2020