• 25 اپریل, 2024

احادیث کی روشنی میں رمضان

رمضان کی برکتیں

حضرت سلمان فارسیؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ؐ نے فرمایا۔

اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے فرض کئے ہیں اور اس کی رات کی عبادت کو نفل ٹھہرایا ہے ۔ یہ مہینہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا ثواب جنت ہے اور یہ ہمدردی خلق کا مہینہ ہے اور ایسا مہینہ ہے جس میں مومن کا رزق بڑھایا جاتا ہے۔

(مشکوٰۃ کتاب الصوم)

سایہ رحمت کا مہینہ

حضرت عبادہ بن صامتؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:۔ تم پر رمضان کا مہینہ آیا ہے یہ برکت کا مہینہ ہے اللہ تعالیٰ تم پر سایہ رحمت کرتا ہے اور تمہاری خطاؤں کو مٹاتا ہے اور اس مہینے میں دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

(الترغیب والترھیب کتاب الصوم حدیث نمبر 1490)

بخشش کی راہ

حضرت سلمان فارسیؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔

جو شخص ماہ رمضان میں اپنے مزدور یا خادم سے اس کے کام کا بوجھ ہلکا کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس شخص کو بخش دے گا اور اسے آگ سے آزاد کر دے گا۔

(مشکوٰۃ کتاب الصوم)

پھر آنحضرت ﷺ نے اپنے عمل سے وہ نمونہ بھی مہیا فرمادیا جو گناہوں کو جلا ڈالنے اور خدا کے قریب کرنے والا ہے۔

رات کی عبادت

حضرت ابو سلمہؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ سے پوچھا کہ رسول کریم ﷺ رمضان میں رات کو کتنی رکعات پڑھا کرتے تھے۔ انہوں نے فرمایا۔

رسول کریم ﷺ رمضان اور اس کے علاوہ بھی رات کو گیارہ رکعات سے زائد نہیں پڑھتے تھے۔ پہلے چار رکعات پڑھتے ان کے حسن اور طوالت کے بارہ میں نہ پوچھ۔ پھر چار رکعات پڑھتے ان کے حسن اور طوالت کا بھی کیا کہنا۔ پھر 3 وتر ادا کرتے۔ میں نے ایک دفعہ پوچھا یارسول اللہ آپ رات کو وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں تو آپ نے فرمایا میری آنکھیں سو جاتی ہیں مگر میرا دل نہیں سوتا۔

(صحیح بخاری کتاب الصلوٰۃ التراویح حدیث نمبر1874)

رمضان میں انفاق فی سبیل اللہ

حضرت ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں تو آپ کی سخاوت پہلے سے بھی بڑھ جایا کرتی تھی اور آپؐ تیز ہواؤں سے زیادہ جودوسخا کیا کرتے تھے۔

(صحیح بخاری کتاب بدء الوحی حدیث نمبر5)

آخری عشرہ کی عبادت

حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت کے لئے جو محنت اور مجاہدہ کرتے تھے وہ دیگر ایام میں نہیں ہوتی تھی۔

(صحیح مسلم کتاب الاعتکاف باب الاجتہاد)

آخری عشرہ کا مجاہدہ

حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتا تو آنحضرت ﷺ اپنی کمر ہمت کس لیتے۔ اپنی راتوں کو زندہ کرتے اور اپنے اہل و عیال کو عبادت کے لئے خصوصیت سے جگاتے تھے۔

(صحیح بخاری کتاب صلوٰۃ التراویح باب العمل فی العشر الاواخر)

وہ دعائیں جس میں سینہ گداز ہو اور پاک تمنائیں ہنڈیا کی طرح ابلتی ہوں۔وہ محبت الٰہی جو چشموں کی طرح جوش مار رہی ہو۔ وہ انسانی ہمدردی جو بارش کی طرح برس رہی ہو۔یہ وہ ایمان اور احتساب ہے جو انسان کو ہر گناہ سے پاک اور ہر معصیت سے بری قرار دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے ہمیں ایسا ایمان اور احتساب عطا فرمائے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

افریقہ Covid-19 ڈائری نمبر7 ،23 ۔اپریل 2020

اگلا پڑھیں

افریقہ Covid-19 ڈائری نمبر8 ،24۔اپریل2020ء