• 23 اپریل, 2024

عہدیداران کو نصائح

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتےہیں۔
’’اللہ تعالیٰ نے منتخب عہدیداران کی ذمہ داری بھی لگائی ہے کہ تمہیں جب منتخب کر لیا جائے تو پھر اس کو قومی امانت سمجھو۔ اس امانت کا حق ادا کرو۔ اپنی پوری استعدادوں کے ساتھ اس ذمہ داری کو نبھاؤ۔ اپنے وقت میں سے بھی اس ذمہ داری کے لئے وقت دو۔ جماعتی ترقی کے لیے نئے نئے راستے تلاش کرو۔ اور تمہارے فیصلے انصاف اور عدل کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ہونے چاہئیں۔ کبھی تمہاری ذاتی انا، رشتہ داریوں یا دوستیوں کا پاس انصاف سے دور لے جانے والا نہ ہو۔ کبھی کسی عہدیدار کے دل میں یہ خیال نہ آئے کہ فلاں شخص نے مجھے ووٹ نہیں دیا تھا۔ یا فلاں کانام میرے مقابلے کے لیے پیش ہوا تھا اس لیے مجھے کبھی موقع ملا، کبھی کسی معاملے میں تواس کو بھی تنگ کروں گا۔ یہ مومنانہ شان نہیں ہے بلکہ انتہائی گری ہوئی حرکت ہے۔

تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو تمہیں اللہ تعالیٰ نے نصیحت کی ہے یہ ایسی نصیحت ہے کہ تم دونوں، ووٹ دے کر منتخب کرنے والو اور عہدیدارو! دونوں کے لیے بڑی اعلیٰ نصیحت ہے کہ ووٹ دینے والا سوچ سمجھ کر ووٹ دے اور جو شخص منتخب ہو جائے وہ بھی اپنی تمام تر صلاحیتوں اور استعدادوں کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے کرے۔ اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ اللہ تعالیٰ ہر عہدیدار کو چاہے وہ جماعتی عہدیدار ہوں یا ذیلی تنظیموں کے عہدیدار ہوں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

پھر آخر میں اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا افراد جماعت کو بھی اور عہدیداران کو بھی یہ توجہ دلائی ہے کہ اس کے بعد بھی دعاؤں میں لگے رہو۔ ہر عہدیدار انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اللہ سے دعا مانگے کہ وہ اسے ذمہ داریوں کو نبھانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر فرد جماعت یہ دعا کرے کہ جو عہدیدار منتخب ہوئے ہیں وہ ہمیشہ اس امانت کے ادا کرنے کے حق کو اس کے مطابق ادا کرتے رہیں۔ اور کبھی کوئی مشکل نہ آئے ، کبھی کوئی ابتلاء نہ آئے جو عہدیدار اور افراد جماعت کے لیے کسی بھی قسم کی ٹھوکر کا باعث بنے۔ اگر اللہ تعالیٰ سمجھتا ہے کہ یہ عہدیدار جو انہوں نے منتخب کیا ہے وہ پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض ادا نہیں کر رہا تواللہ تعالیٰ خود ہی ایسے انتظامات فرمائے کہ اسے بدل دے تاکہ کبھی نظام جماعت پر بھی کوئی حرف نہ آئے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر تم اس طرح دونوں مل کر دعاکرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہاری اس نیک نیت سے کی گئی دعاؤں کو سنے گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کو اپنے دین کے لیے اور دین کی خدمت کرنے والوں پر بڑی گہر ی نظر ہوتی ہے۔ وہ بڑی گہری نظر رکھتا ہے۔ وہ دیکھ رہا ہے، وہ دلوں کا حال جانتا ہے۔ وہ اس درد کی وجہ سے جو تمہارے دل میں ہے ہمیشہ بہتری کے سامان پیدا فرماتا رہے گا اور ہمیشہ تمہیں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح مضبوط رکھے گا۔ اللہ تعالیٰ ہر ایک کو ہر قسم کی ٹھوکر سے بچائے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 31 دسمبر 2004ء)

پچھلا پڑھیں

خطبہ جمعہ سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمدخلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرمودہ 29نومبر2019ء بمقام مسجد بیت الفتوح

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24دسمبر 2019