• 25 اپریل, 2024

تعارف سورۃالحجرات (49ویں سورۃ)

(تعارف سورۃالحجرات (49ویں سورۃ))
(مدنی سورۃ، تسمیہ سمیت اس سورۃ کی19 آیات ہیں)
(ترجمہ از انگریزی ترجمہ قرآن (حضرت ملک غلام فرید صاحب) ایڈیشن 2003)

وقت نزول اور سیاق و سباق

یہ سورت ہجرت کے نویں سال فتح مکہ کے بعد نازل ہوئی جب اسلام ایک عظیم الشان سیاسی قوت بن کر ابھرا اور لوگوں کا ایک جمِ غفیر اس میں شامل ہوا تو یہ اس وقت کی اہم ضرورت تھی کہ نئے شامل ہونے والوں کو اسلامی تعلیمات کے اعلیٰ اخلاق اور رویے سکھائے جاتے۔ اس سورت میں ایسے ہی اخلاق اور رویے مسلمانوں کو سکھائے گئے ہیں۔ یہ سورت ایسی چند معاشرتی برائیوں کا بھی بتاتی ہے جو مالدار اور بہتر مادی وسائل والے معاشروں میں راہ پا جاتی ہیں (کیونکہ مسلمان عرب کی فتح کے بعد ایسی ہی طاقت بن چکے تھے)۔ پھر یہ سورت مسلمانوں کو بطور ایک عظیم سیاسی طاقت اور مستحکم معاشی قوم کے طور پر پیش کرتی ہے۔ عین فطری اور بجا طور پر یہ سورت بین الاقوامی جھگڑوں کے متعلق اصول بھی وضع کرتی ہے۔

اس سورت کا آغاز نہایت سختی سے بیان کیے گئے ایسے احکامات سے ہوتا ہے جن میں مسلمانوں کو یہ بتایا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے آپ کے شایان شان عزت و کرم سے پیش آئیں جیسا کہ خدا کے رسول کے شایان شان ہے۔ انہیں مزید بتایا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیصلوں پرتنقید ہرگز نہ کریں اور مکمل اطاعت اور فرمانبرداری اختیار کریں۔ انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز سے اپنی آواز ہر گز اونچی نہیں کرنی چاہیے۔ یہ نہ صرف بد اخلاقی کے زمرے میں آتا ہے بلکہ ایک لیڈر کی تعظیم کے بھی خلاف ہے جو مسلمانوں کی اخلاقی حالت کو کمزور کر دے گا۔

پھر یہ سورت مسلمانوں کو تنبیہ کرتی ہے کہ افواہوں سے محتاط رہیں کیونکہ ایسی افواہیں مسلمانوں کے لئے شرمسار کر دینےوالے حالات پیدا کر دیں گی اور نہایت مختصر طور پر ایسے اصول و ضوابط پیش کرتی ہے جن پر بین الاقوامی معاملات کو حل کرنے کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔پھر اس سورت میں چند ایسی معاشرتی برائیوں کا ذکر ہے جن کا اگر بروقت تدارک نہ کیا جائے تو وہ معاشرے کی شاہ رگ کاٹ دیتی ہیں اور جملہ معاشرتی ڈھانچے کو کمزور کر دیتی ہیں۔ ان برائیوں میں بالعموم شک، جھوٹا الزام لگانا، جاسوسی یا تجسس کرنا، غیبت کرنا اور ان سب سے بڑھ کر ذاتی تفاخر کو فروغ دینا ہے جس کے بھیانک نتائج نہایت دور رس ہوتے ہیں۔ جبکہ قرآن کریم میں برتری کی وجہ سوائے تقویٰ کے اور کوئی بیان نہیں کی گئی۔

(مترجم: ابو سلطان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 فروری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 فروری 2021