• 24 اپریل, 2024

فقہی کارنر

آ نحضور ؐکی یاد سے رحمت کا نزول

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:۔
آ نحضرت ﷺ کا تذ کرہ بہت عمدہ ہے بلکہ حدیث سے ثابت ہے کہ اولیاء اور انبیاء کی یاد سے رحمت نازل ہوتی ہے اور خود خدا نے بھی انبیاء کے تذکرہ کی ترغیب دی ہے لیکن اگر اس کے ساتھ ایسی بدعات مل جاویں جن سے توحید میں خلل واقع ہو تو وہ جائز نہیں۔ خدا کی شان خدا کے ساتھ اور نبی کی شان نبی کے ساتھ رکھو۔ آج کل کے مولویوں میں بدعات نہ ہوں تو پھر تو وہ ایک وعظ ہے۔ آ نحضرت ﷺ کی بعثت، پیدائش اور وفات کا ذکر ہو تو موجب ثواب ہے۔ ہم مجاز نہیں ہیں کہ اپنی شریعت یا کتاب بنا لیویں۔

مولود کے وقت کھڑا ہونا جائز نہیں۔ ان اندھوں کو اس بات کا علم ہی کب ہوتا ہے کہ آ نحضرت ﷺ کی روح آ گئی ہے بلکہ ان مجلسوں میں تو طرح طرح کے بدعت اوربد معاش لوگ ہوتے ہیں وہاں آپ کی روح کیسے آ سکتی ہے اور یہ کہاں لکھا ہے کہ روح آتی ہے؟

(البدر 27 مارچ 1903ء صفحہ 73)

(داؤد احمد عابد۔استاد جامعہ احمدیہ یوکے)

پچھلا پڑھیں

’’میں تیری تبلیغ کو ۔۔۔‘‘ کینیڈا کی سرزمین پر تکمیل کا نظارہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 مارچ 2022