• 25 اپریل, 2024

الہام ’’میں تیری تبلیغ کو ۔۔۔‘‘ اور سرزمین امریکہ (قسط 2)

الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘
اور سرزمین امریکہ (قسط 2)

حضرت مسیح موعودؑ کی وفات کے بعد جماعت میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے خلافت کا ایک روحانی نظام قائم ہے۔ اور اس الہام کی روشنی میں خدا تعالیٰ کا پیغام پہنچانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے اپنے تمام خلفاء کی حمایت و نصرت فرمائی ہے۔ اور پہلے سے بڑھ کر احمدیت کو کامیابی نصیب ہوئی ہے۔

اس کا مطلب صرف یہی نہیں کہ جماعت نے لٹریچر شائع کر لیا یا چند کتب اور تراجم شائع کرنے ہیں اور اس طرح یہ الہام پورا ہوا ہے۔ ہرگز نہیں۔ بلکہ ہر وہ کام جو خلیفۃ المسیح کی راہنمائی میں دنیا کے مختلف ممالک میں مبلغین، امراء، معلمین اور نظام کے دیگر حصے بجا لا رہے ہیں وہ سب اس کی صداقت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

چنانچہ حضرت مصلح موعودؓ، حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ، حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ، حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دنیا کے مختلف ممالک میں جو دورہ جات فرمائے وہ بھی اس الہام کی صداقت کا ثبوت ہیں۔ میں مختصراً اس کا ذکر کرتا ہوں۔

(1)حضرت مصلح موعودؓ

ہندوستان کے علاوہ 1924ء اور 1955ء میں سفر یورپ

(2)حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ

سفر یورپ 1967ء اور 1980ء
سفر افریقہ 1970ء اور 1980ء

حضرت خلیفۃ الثالث ؒکا دورہ کینیڈا

حضرت خلیفۃ الثالثؒ کا دورہ امریکہ

(3) حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کے مبارک سفر پاکستان کے علاوہ

  • سفر یورپ 28 جولائی تا 13 اکتوبر 1983ء
  • سفر مشرق بعید 22؍اگست 1983ء تا 14 اکتوبر 1983ء
  • سفر مغربی افریقہ جنوری تا فروری 1988ء
  • سفر مشرقی افریقہ 26 اگست تا 28 ستمبر 1988ء
  • سفر بھارت 15 دسمبر 1991ء

دورہ جات کینیڈا

دورہ جات امریکہ

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے 8 ستمبر سے 15 ستمبر 1983ء سنگاپور کا تبلیغی و تربیتی دورہ فرمانے کے بعد 16 ستمبر کو فجی پہنچے اور 22 ستمبر کو حضورؒ ممباسہ سے تاوی نونی تشریف لے گئے۔ اس جزیرے سے انٹرنیشنل ڈیٹ لائن گزرتی ہے۔ حضورؒ نے ڈیٹ لائن کا معائنہ فرمایا اور اس طرح بنفس نفیس دنیا کے کناروں تک پیغام پہنچا۔

(4)حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے مبارک سفر

سفر مغربی افریقہ 13مارچ تا 14 اپریل 2003ء
سفر سپین یکم جنوری 2005ء تا 10 جنوری 2005ء
سفر مشرقی افریقہ 26 اپریل تا 25 مئی 2006ء
سفر بھارت 11دسمبر 2005ء تا 17 جنوری 2006ء
سفر مشرق بعید 14 اپریل تا 15 مئی 2006ء

حضرت خلیفۃ المسیح کے دورہ جات کینیڈا

حضرت خلیفۃ المسیح کے دورہ جات امریکہ

سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے دورہ مشرق بعید کے موقعہ پر 28 اپریل 2006ء کو براہ راست دنیا کے اس کنارے سے خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا اور 2 مئی 2006ء کو حضور انور جزیرہ (Tavcon) تشریف لے گئے۔ یہ وہ جزیرہ ہے جہاں سے انٹرنیشنل ڈیٹ لائن گزرتی ہے۔ آپ نے یہاں پر انٹرنیشنل ڈیٹ لائن کا معائنہ فرمایا۔

موجودہ دور خلافت خامسہ میں
اللہ تعالیٰ کے افضال و برکات

اس وقت اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو قائم ہوئے 133 سال ہورہے ہیں۔ گذشتہ ایک سو سال کی ترقی اور کس طرح الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کی یک جھلک آپ نے دیکھی ہے۔ اب خاکسار چاہتا ہے کہ خلافت خامسہ میں جو ترقیات ہوئی ہیں اور کس طرح اس الہام الٰہی کے ذریعہ دنیا کے کونے کونے میں اسلام و احمدیت کا پیغام پہنچا ہے، کی ساری جھلک دکھانا تو بہت مشکل ہے۔ اس کے لئے آپ حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے گذشتہ سال 2021ء یوکے کے جلسہ کی تقریر سن لیں یا پڑھ لیں اس سے اندازہ ہوسکے گا۔ خاکسار نہایت ہی اختصار کے ساتھ اس میں سے چند باتیں آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہے۔ یہ تقریر تفصیل کے ساتھ ہمارے ہر جریدے میں شائع ہوچکی ہے۔ اور روزنامہ الفضل، الفضل انٹرنیشنل میں بھی آچکی ہے۔ اس سے یہ جھلکیاں پیش کرتا ہوں۔

حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے خطاب برموقعہ جلسہ سالانہ برطانیہ مورخہ 7 اگست 2021ء بروز ہفتہ دوسرے دن بعد دوپہر ان ترقیات اور خدا تعالیٰ کے افضال کی چند جھلکیوں کو بطور نمونہ کے طور پیش فرمایا اور یہ صرف ایک سال کی ترقی کا نقشہ ہے۔ فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال دنیا بھر میں پاکستان کے علاوہ جو نئی جماعتیں قائم ہوئی ہیں ان کی تعداد 403 ہے۔ ان نئی جماعتوں کے علاوہ 829 نئے مقامات پر پہلی بار احمدیت کا پودا لگا ……حضور نے فرمایا دوران سال جو مساجد جماعت کوبنانے کی توفیق ملی ان کی تعداد 135 ہے اور 76 بنی بنائی مساجد ہمیں عطا ہوئیں۔ اس طرح کل 211 مساجد ہیں۔ افریقہ میں سے گھانا میں سب سے زیادہ 31 مساجد تعمیر ہوئی ہیں، پھر سیرالیون ہے، نائیجیریا ہے، بینن ہے……!

حضور انور نے ایک جزیرہ ساؤ تومے کے بارہ میں فرمایا کہ: وہاں مساجد بن چکی ہیں لیکن اس سال وہاں ایک اور جزیرے پرنسپ کے گاؤں پورتوریال (Portoreal) میں جماعت کی پہلی مسجد تعمیر ہوئی ہے۔

اسی طرح آپ نے فرمایا کہ: بیلیز میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد نور تعمیر ہوئی ہے۔ حضور انور نے تفاصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’جماعت احمدیہ امریکہ زائن میں حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئی کی صداقت میں ایک یادگار بنانے کی خواہش مند تھی۔ دو سال قبل وہاں دس ایکڑ زمین خریدی گئی ایک مسجد یہاں بنانے اور Exhibition ہال بنانے کا پراجیکٹ تھا اس پر قریباً چار ملین ڈالر لاگت کا اندازہ ہے۔ اللہ کے فضل سے یہ رقم جمع ہوئی …… یہ زائن شہر کی تاریخ میں پہلی مسجد ہوگی۔ پھر اسی طرح Exhibition ہال وغیرہ بنیں گے اور حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئی اور فتح کی معلومات دیجیٹل سکرینوں پربھی اس Exhibition ہال میں دیکھی جاسکیں گی۔ منارۃ المسیح کی طرز کا ایک منارہ بھی پراجیکٹ میں شامل ہے۔‘‘

مشن ہاؤسز اور تبلیغی مراکز میں اضافہ

اللہ تعالیٰ کے فضل سے رواں سال ایک سو تئیس نئے مشن ہاؤسز کا اضافہ ہوا۔

رقیم پریس اور افریقن ممالک کے جو مختلف احمدیہ پرنٹنگ پریس میں بھی خدا تعالیٰ کے فضل سے اچھا کام ہو رہا ہے۔ فارنہم کی جو پریس ہے اس کے ذریعہ سے چھپنے والی کتب کی تعداد 3لاکھ پندرہ ہزار سے زائد ہے۔

حضور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مزید فرمایا کہ: امسال حضرت مسیح موعودؑ کی کتب جنگ مقدس، سیرة الابدال، شہادة القرآن اور اتمام الحجہ کے انگریزی تراجم کروا کرشائع کئے گئے۔ ملفوظات کی تیسری جلد کا بھی انگریزی ترجمہ ہوا ہے۔

وکالت اشاعت کی رپورٹ کے مطابق 92 ممالک سے موصولہ رپورٹ کے مطابق 384 مختلف کتب پمفلٹ اور فولڈرز 39 زبانوں میں چھتیس لاکھ اٹھاسی ہزار 3688000 کی تعداد میں طبع ہوئے۔ جن میں عربی، بنگلہ، البانین، بوسنین، لتھوینین، لیٹوین، سواحیلی، کرونڈی وغیرہ بہت ساری زبانیں شامل ہیں۔

فرمایا: 103 ممالک میں مجموعی طور پر انہتر لاکھ چوراسی ہزار 6984000 لِیفلیٹس تقسیم ہوئے۔

حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس کے علاوہ عربی ڈیسک، رشین ڈیسک، فرنچ ڈیسک، بنگلہ ڈیسک، چینی ڈیسک، انڈونیشین ڈیسک، ٹرکش ڈیسک، سواحیلی ڈیسک اور سپینش ڈیسک کے ذریعہ جو کام اور لٹریچر شائع ہوا ہے کی تفصیل بھی بیان فرمائی۔ (ان ممالک اور ان زبانوں، جن میں کتب،تراجم لیف لیٹس شائع ہوئے سے بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ خدا تعالیٰ کے فضل سے یہ الہام الٰہی کہ ‘‘میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا’’ کس شان سے ہر جگہ پورا ہورہا ہے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطاب میں الاسلام ویب سائٹس کا ذکر کیا اور پھر ایم ٹی اے انٹرنیشنل کا خاص طور پر ذکر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آٹھ چینلز چوبیس گھنٹے نشریات پیش کر رہے ہیں …… ان چینلز پر اس وقت سترہ مختلف زبانوں میں رواں ترجمے نشر کیے جا رہے ہیں۔ جن میں انگریزی، عربی، فرانسیسی، جرمن، بنگلہ، سواحیلی، افریقن، انگریزی، انڈونیشین، ترکی، بلغارین، بوزنین، ملیالم، تامل، روسی، پشتو، ہسپانوی اور سندھی زبانیں شامل ہیں۔

اسی طرح وہاں گھانا میں MTA کے ذریعہ سے کافی کام ہو رہا ہے اور پھر MTA افریقہ کےدو چینلز افریقن زبانوں میں ہمہ وقت نشریات کر رہے ہیں۔

جماعت احمدیہ کے ریڈیو سٹیشن

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس وقت جماعت احمدیہ کے ریڈیو سٹیشنز کی تعداد 27 ہے۔ جس میں مالی میں 17، برکینا فاسو میں چار، سیرالیون میں تین ہیں۔ اس کے علاوہ باقی ملکوں میں بھی ایک ایک دو دو ہیں…… ترکی زبان میں ’’صدائے اسلام‘‘ کے نام سے انٹرنیٹ ریڈیو کا قیام عمل میں آیا ہے۔

مجلس نصرت جہاں

بارہ ممالک میں 37 ہسپتال اور کلینک کام کر رہے ہیں۔ ان ہسپتالوں میں 49 مرکزی اور 14 مقامی ڈاکٹرز خدمت انجام دے رہے ہیں۔ 11 ممالک میں 593ہائر سیکنڈری سکولز اور جونیئر سیکنڈری سکولز اور مڈل سکولز، پرائمری سکولز کام کر رہے ہیں۔

اسی طرح ہیومینٹی فرسٹ دنیا کے 60 ممالک میں رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔

اس سال ہونے والی بیعتوں کی تعداد

حضور نے خدا تعالیٰ کے افضال و برکات خداوندی کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ: کووڈ کی وجہ سے کھل کر تبلیغ تو باہر جا کے ہو نہیں سکتی تھی۔ بہت ساری پابندیاں تھیں۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال اللہ تعالیٰ نے ایک لاکھ 25ہزار دو سو اکیس بیعتیں عطا فرمائی ہیں۔ ’’اس کے بعد حضور نے ان ممالک اور قوموں کے نام گنوائے ہیں۔

امریکہ مشن

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کا قیام خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے وقت میں ہی ہوا تھا۔ حضرت مسیح موعودؑ نے پمفلٹ اور اشتہاروں کے ذریعہ اپنی آمد کی خبر دی۔ اور پھر الیگزینڈر ڈوئی کی ہلاکت نے تو ایک تہلکہ مچا دیا تھا اور یہاں کے اخباروں نے لکھا کہ

‘‘Great Is Mirza Ghulam Ahmad The Messiah’’

پھر خلافت ثانیہ میں حضرت مسیح موعودؑ کے ایک صحابی حضرت مفتی محمد صادق صاحبؓ کو حضرت مصلح موعودؓ نے امریکہ تبلیغ اسلام کے لئے بھجوایا۔ 1914ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے اپنے ایک مکتوب میں اپنے دستِ مبارک سے حضرت مفتی صاحب کو تحریر فرمایا تھا کہ ’’آپ مسیح موعود علیہ السلام کا ایلچی بن کر امریکہ پہنچیں‘‘۔ بعد میں آپ کی تقرری پھر انگلستان کے لئے ہوگئی۔ اور بالآخر 1919ء میں آپؓ کو حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کا ارشاد موصول ہواکہ فوراً امریکہ روانہ ہوجائیں۔

(ماخوذ از کتاب ’’حضرت مفتی محمد صادق‘‘ مصنفہ امۃ الباری ناصر)

حضرت مفتی صاحب کو جب یہ پیغام ملا تو آپ نے استخارہ اور خدا کے حضور دعا شروع کر دی۔ چنانچہ آپ نے خواب میں دیکھا کہ ’’میں امریکہ کے شہر نیویارک میں اسلام کی صداقت پر ایک لیکچر دے رہا ہوں۔ جلسہ کے ختم ہونے پر ایک نوجوان لیڈی بیٹھی رہی۔ میں نے اسے مخاطب کر کے کہا کہ لیکچر بھی ختم ہوگیا ہے۔ اور لوگ بھی چلے گئے ہیں آپ کس واسطے بیٹھی ہیں۔ اس نے جواب دیا کہ آپ نے اسلام کی صداقت پر جو تقریر کی ہے وہ مجھے بہت پسند آئی ہے اور میں اس کو تسلیم کرتی ہوں کیا آپ مجھے بھی اسلام میں داخل کرلیں گے؟ حضرت مفتی صاحب نے فرمایا کہ میں اسی کام کے لئے تو یہاں آیا ہوں۔ پھر مفتی صاحب نے کلمہ شہادت پڑھا کر اس لیڈی کو مسلمان کیا اور ان کا نام فاطمہ مصطفیٰ رکھا۔‘‘

(لطائف صادق 89-90)

حضرت مفتی صاحب کی امریکہ میں آمد

حضرت مفتی صاحب 28 جنوری 1920ء کو بحراوقیانوس کی سطح پر کھڑے دیو ہیکل بحری جہاز S.S. Haver Ford پر سوار ہوئے جسے فرانس اور کینیڈا میں ٹھہرتے ہوئے فلاڈلفیا تک جانا تھا۔ چنانچہ خدا تعالیٰ کے فضل سے آپ 25 فروری 1920ء کو فلاڈلفیا پہنچ گئے۔

امریکہ میں داخلہ سے قبل آپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ محکمہ امیگریشن نے کچھ اعتراضات اٹھائے جن میں سے ایک یہ بھی تھا کہ آپ کا تعلق ایسے مذہب سے ہے جس میں کثرت ازدواج کی اجازت ہے جو ہمارے مذہب میں ممنوع ہے۔ اس لئے ہم آپ کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ لہٰذا آپ واپس چلے جائیں۔ البتہ آپ کو اپیل کا حق حاصل ہے۔ آپ کو Detention سنٹر میں ٹھہرایا گیا جہاں سے باہر نکلنے کی ممانعت تھی۔ اس کا دروازہ دن میں صرف 2 دفعہ کھلتا تھا جب کھانا دیا جاتا تھا۔

اس واقعہ کا ذکر آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت میں خط لکھ کر کیا۔ اور اس خط میں لکھا کہ ’’مقابلہ بہت بڑے لوگوں سے ہے۔ مگر کچھ غم نہیں کیو نکہ میرے ساتھ میرا خدا ہے اور خلیفۃ المسیح اور احباب کرام کی دعائیں ہیں اور بزرگوں کی امداد روحانی ہے۔ قریباً ہر شب حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام یا خلیفہ اول یا فضل عمرؓ سے ملاقات ہوجاتی ہے۔ دن بھر اجنبیوں میں ہوتا ہوں اور رات بھر اپنوں میں‘‘

(الفضل 29 اپریل 1920ء صفحہ7 ماخوذ از حضرت مفتی محمد صادق مصنفہ امۃ الباری ناصر صفحہ190)

حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ آپ کی اس حالت اور امریکہ میں داخلے میں رکاوٹ کی وجہ سے دعائیں کر رہے تھے اور پُرامید تھے کہ فتح بالآخر حق کی ہوگی۔ ایک تقریر کے دوران آپ نے بڑے جلال سے فرمایا:
’’امریکہ جسے طاقتور ہونے کا دعویٰ ہے۔ اس وقت تک اس نے مادی سلطنتوں کا مقابلہ کیا اور اُنہیں شکست دی ہوگی۔ روحانی سلطنت سے اس نے مقابلہ کر کے نہیں دیکھا۔ اب اگر اس نے ہم سے مقابلہ کیا تو اسے معلوم ہوجائے گا کہ ہمیں وہ ہرگز شکست نہیں دے سکتا۔ کیونکہ خدا ہمارے ساتھ ہے۔ ہم امریکہ کے اردگرد کے علاقوں میں تبلیغ کریں گے۔ اور وہاں کے لوگوں کو مسلمان بنا کر بھیجیں گے اور ان کو امریکہ روک نہیں سکے گا اور ہم امید رکھتے ہیں کہ امریکہ میں ایک دن لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ کی صدا گونجے گی اور ضرور گونجے گی‘‘۔

(الفضل 15 اپریل 1920ء صفحہ12 تاریخ احمدیت جلد5 صفحہ255)

خدا تعالیٰ کے فضل سے راستے کی تمام مشکلات دور ہوگئیں۔ اور اپریل 1920ء کو آپ کو سیکرٹری آف سٹیٹ کے حکم سے امریکہ میں داخلے کی اجازت مل گئی۔ آپ نے نیویارک سٹی سے کام کا آغاز کیا۔ یہاں ایک دلچسپ واقعہ کی وجہ سے آپ کا مکان تبدیل کرنا پڑا۔ ایک دن دروازے کے شیشے سے کسی خاتون نے آپ کو نماز پڑھتے دیکھ لیا۔ اس نے جا کر مکان کی مالکن کو بتایا کہ یہ شخص کوئی جادوگر ہے۔ عجیب و غریب حرکتیں کرتا ہے۔ اس سے فوراً مکان خالی کروا لو۔ مالکن نے بھی چھپ کر دیکھا اور نماز کو کوئی شعبدہ بازی سمجھا اور پھر مکان خالی کرالیا۔

(خلاصہ از لطائف صادق صفحہ 138)

اس کے بعد مکان کرایہ پر لیا گیا اس میں ایک ہال بھی تھا۔ اس ہال میں آپ نے لیکچر کا آغاز کیا۔ اور اخبارات میں اس کے لئے اشتہار دیئے۔ لیکچر کے بعد سوال و جواب ہوئے۔ اور سب اٹھ کر چلے گئے۔ ایک خاتون بیٹھی رہ گئی۔ اس نے بتایا کہ وہ مسلمان ہونا چاہتی ہے۔ چنانچہ اس کا نام فاطمہ مصطفیٰ رکھا۔ اور آپ کی خواب پوری ہوئی۔

اکتوبر 1920ء میں حضرت مفتی صاحبؓ نیویارک سے شکاگو منتقل ہوگئے۔ ایک دفعہ پھر آپ کو اپنا مشن اور ہیڈکوارٹر تبدیل کرنا پڑا اور آپ مشی گن کے علاقہ High Land میں منتقل ہوگئے۔ یہ ڈیٹرائیٹ کے قریب ہے۔ اس کے بعد آپ نے اپنا ہیڈکوارٹر 1922ء میں شکاگو منتقل کر لیا۔ اور دعوت الیٰ اللہ کا کام مستقل بنیادوں پر یہاں سے شروع کیا۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے آپ نے مسلم سن رائز کا بھی اجرا کیا۔

یہ وہ ابتدائی حالت و کیفیت کا نقشہ ہے جس میں حضرت مفتی محمد صادق صاحب نے امریکہ میں باقاعدہ تبلیغ احمدیت کا آغاز فرمایا۔ آپ کی تبلیغ سے خدا تعالیٰ کے فضل سے بہت سے مقامی لوگ احمدیت یعنی حقیقی اسلام میں داخل ہوئے۔ اور انہی بنیادوں پر آج جماعت احمدیہ امریکہ خدا تعالیٰ کے فضل سے ایک مضبوط جماعت بن چکی ہے۔

امریکہ میں مساجد، مشن ہاؤسز
اور تبلیغی سینٹرز کی تعداد

اس وقت اللہ تعالیٰ کے فضل سے امریکہ جماعت نے مختلف شہروں میں بڑی اور عظیم الشان 56 مساجد بنائی ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ 60 مشن ہاؤسز ہیں۔ اور خدا تعالیٰ کے فضل سے 39 مبلغین دن رات دعوت الیٰ اللہ کے کام میں مصروف ہیں۔ امریکہ مشن کے ذریعہ5 دیگر ممالک میں بھی تبلیغ کاکام ہو رہا ہے۔ مثلاً میکسیکو، ڈومینیکن ریپبلک، مارشل آئی لینڈ، مائیکرو نیشیا اور کریبتی۔ ان ممالک میں خدا تعالیٰ کے فضل سے 6 مبلغین خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

تنظیمیں

خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعت کی تنظیمیں مثلاً انصار اللہ، لجنہ اماء اللہ، خدام الاحمدیہ، ناصرات الاحمدیہ اور اطفال الاحمدیہ بھی اپنے اپنے دائرہ میں مستعد ہیں اور خلیفۃ المسیح کی قیادت میں اپنے کام سرانجام دے رہی ہیں۔

مجلّہ جات

جماعت احمدیہ امریکہ کا ماہوار رسالہ احمدیہ گزٹ، النور۔ اردو اور انگریزی میں شائع ہوتا ہے۔ اب آئن لائن بھی شائع ہونے لگا ہے۔ امریکہ جماعت کے سو سال پورے ہونے پر احمدیہ گزٹ اور النور کے بڑے ضخیم شمارے شائع ہوئے ہیں۔ جو آن لائن دستیاب ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔ اس کے علاوہ مسلم سن رائز اور تنظیموں کے اپنے اپنے رسائل اور مجلّات بھی شائع ہوتے ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

خدا تعالیٰ کے فضل سے خاکسار کو امریکہ کے درج ذیل شہروں اور سٹیٹس میں خدمت کی سعادت ملی ہے۔

  1. 1987ء تا 1991ء اوہایو اور مشی گن (ڈیٹن، ڈیٹرائیٹ، کلیولینڈ، ایتھنس، کولمبس)
  2. 1992ء تا 1996ء ٹیکساس، لوزیانہ میں (ہیوسٹن، آسٹن، ڈلس، نیو آرلیننز، بیٹن روج)
  3. 1996ء تا 2004ء مسجد بیت الرحمان ہیڈ کوارٹر میری لینڈ۔ورجینیا (سلورسپرنگ) لورل، ورجینیا اور ہیڈکوارٹر کی ذمہ داریاں)
  4. 2004ء تا 2014ء کیلی فورنیا، نواڈا، ایروزوناسٹیٹس، لاس اینجلس، چینو، فی نکس، طوسان، لاس ویگاس
  5. 2014ء تا 2017ء الیناؤس، انڈیانا، شکاگو اور انڈیانا
  6. 2017ء تا حال مشی گن، اوہایو، ڈیٹرائٹ، ڈیٹن، کولمبس اور کلیولینڈ میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

اس وقت خاکسار ڈیٹرائٹ مشی گن میں مقیم ہے۔ اور خدا تعالیٰ کے فضل سے یہاں بھی جماعت کی ایک بہت بڑی مسجد ہے۔ جو جماعت کی تمام ضرورتوں کو پورا کر رہی ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

پس یہ ایک بہت ہی ہلکی سی تصویری جھلک ہے۔ اس کامیابی کی جو الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ جیسا کہ حضور انور ہر سال یہ بیان فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے افضال تو اس قدر ہیں کہ سب کا بیان کرنا بہت ہی مشکل ہے یہ تو صرف ایک جھلک ہی دکھائی جاسکتی ہے۔

پس اے آسمان اور اے زمین، اور اے دنیا میں بسنے والو تمام انسانی روحو! ہم خدا تعالیٰ کو گواہ ٹھہرا کر یہ اعلان کرتے ہیں کہ خدا تعالیٰ نے اپنے پیارے بندے حضرت مسیح موعودؑ سے جو وعدہ فرمایا تھا کہ میں ’’تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ اس نے یہ وعدہ پورا فرما دیا ہے۔ اور اب مختلف قومیں اس میں راحت اور آرام پا رہی ہیں۔ اور یہ وہ تن آور درخت ہے کہ جس کے سایہ میں تمام دنیا کے لئے راحت و آرام ہے۔

حضرت اقدس مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’نوع انسان کے لئے روئے زمین پر اب کوئی کتاب نہیں مگر قرآن،اور تمام آدم زادوں کیلئے اب کوئی رسول اور شفیع نہیں مگر محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم۔ سو تم کوشش کرو کہ سچی محبت اس جاہ وجلال کے نبی ؐ کے ساتھ رکھو‘‘

(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد19 صفحہ13)

احمدیت کا مستقبل

حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:۔ ’’خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار خبر دی ہے کہ وہ مجھے بہت عظمت دے گا اور میری محبت دلوں میں بٹھائے گا اور میرے سلسلہ کو تمام زمین میں پھیلائے گا۔ اور سب فرقوں پر میرے فرقہ کو غالب کرے گا۔اور میرے فرقہ کے لوگ اسقدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور نشانوں کی رُو سے سب کا مُنہ بند کردیں گے اور ہر ایک قوم اس چشمہ سے پانی پیئے گی اور یہ سلسلہ زور سے بڑھے گا اور پھولے گا یہاں تک کہ زمین پر محیط ہو جاوے گا۔ بہت سی روکیں پیدا ہوں گی اور ابتلاء آئیں گے مگر خدا سب کو درمیان سے اُٹھا دے گا اور اپنے وعدہ کو پورا کرے گا…… سو اے سننے والو !ان باتوں کو یاد رکھو اور ان پیش خبریوں کو اپنے صندوقوں میں محفوظ رکھ لو کہ یہ خدا کا کلام ہے جو ایک دن پورا ہوگا۔‘‘

(تجلیاتِ الٰہیہ، روحانی خزائن جلد20 صفحہ409)

(مولانا سید شمشاد احمد ناصر۔ مبلغ سلسلہ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

آج کی دعا