غموں سے تو گزرے، گزرتے رہیں گے
مگر دل سکینت سے بھرتے رہیں گے
یہیں قافلے سب اترتے رہیں گے
ہمارا ہے دل اور جاں ہے خلافت
محبت، سکوں اور اماں ہے خلافت
ترے عشق میں آزمائے گئے ہیں
ستم ہر طرح ہم پہ ڈھائے گئے ہیں
مگر ہم کچھ ایسے سکھائے گئے ہیں
خدا کا یہ زندہ نشاں ہے خلافت
محبت، سکوں اور اماں ہے خلافت
یہ آنسو ہمارے، دعائیں ہماری
ہیں مولیٰ کے آگے صدائیں ہماری
خلافت کی خاطر وفائیں ہماری
ہماری تو ہر داستاں ہے خلافت
محبت، سکوں اور اماں ہے خلافت
چمکتا ہے ایسے کہ جیسے ستارہ
ہماری تو جاں ہے خلیفہ ہمارا
دلوں میں وہ بستا ہے، لگتا ہے پیارا
ہمارے لیے کل جہاں ہے خلافت
محبت، سکوں اور اماں ہے خلافت
(بشارت محمود طاہر)