• 24 اپریل, 2024

تعلیم سیمینار ’’سلطان القلم‘‘

مورخہ 30 مارچ 2022ء کو مجلس انصاراللہ طاہر ریجن کی مجالس میں مضمون نویسی کاذوق بڑھانے اور مضمون لکھنے میں معاونت اور سہولت کاری کے لئے ’’سلطان القلم‘‘ کے عنوان سے ٹریننگ کا انتظام کیا گیا۔

تمام زعماء کرام اور منتظمین تعلیم کے ذریعہ اور سوشل میڈیا کی سہولت استعمال کرتے ہوئے انصار بھائیوں کو اس پروگرام میں شامل ہونے کی تحریک کی گئی۔

سیمینار کا آغاز رات آٹھ بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم غلام رسول صاحب ناظم تعلیم القرآن طاہر ریجن نے سورۃ العلق کی ابتدائی چھ آیات کی تلاو ت نہایت خوش الحانی سے کی اور انگریزی و اردو میں ترجمہ پیش کیا۔

اس سیمینار کی خاص بات یہ بھی تھی کہ سلطان القلم حضرت مسیح موعودؑ کے اسلوب تحریر اورعلم الکلام سے بھی انصار بھائیوں کوآگا ہ کیاجائے۔

سیمینارمیں مکرم پروفیسر نصیرحبیب صاحب نے نہایت ہی عمدہ انداز اور سلیس اردو میں حضرت مسیح پاک علیہ السلام کے اسلوب تحریر اورعلم الکلام کے حوالہ سے انصار کو آگا ہ کیا۔آپ نے واضح کیا کہ کس طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کے نتیجہ میں ایک عظیم روحانی انقلاب کی بنیاد پڑی، آپ نے بہت عمدہ انداز میں بعض واقعات کی روشنی میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے علم کلام اور اسلوب تحریر کو پیش کیا۔

سیمینار میں دیگردو مہمانان کرام کو بھی مدعو کیا گیا تھا ہردو مہمان اردو اور انگریزی مضمون میں مقابلہ مضمون نویسی برطانیہ میں اول پوزیشن ہولڈرز ہیں۔

مکرم منصور احمد صاحب نائب قائد تربیت انصاراللہ برطانیہ نے انگریزی میں مضمون تیار کرنے اور مضمون کے لئے مواد کے اکٹھا کرنے کے ذرائع نہایت شاندار انداز میں بتائے۔ آپ نے قرآن کریم، احادیث اور کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام، خطابات اور خطبات حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ دیگر ذرائع ابلاغ سے استفادہ کرنے اور ان کو کس انداز میں جمع کرنا چاہئے کے بارے میں بتایا۔ آپ نے ایک خاص بات یہ بھی بتائی کہ مضمون کو ایک دو روز میں نہیں بلکہ مناسب وقت لے کر مواد اکٹھاکرنا چاہئے اور پھر آہستہ آہستہ مضمون کو مکمل کرنا چاہئے۔

آپ نے سلائیڈ ز کے ذریعہ ایک ایک چیز واضح رنگ میں بیان کی اور آپ نے انصار بھائیوں کی مضمون لکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔

سیمینار کے تیسرے مہمان مکرم احسان اللہ قمر صاحب ایڈیشنل قائد عمومی نے بتایا کہ کسی بھی مضمون کے لئے مضمون نگار کا ذہنی طورپر تیار ہونا ضروری ہے۔ آپ نے سلائیڈوں کے ذریعہ بہت نفیس رنگ میں مضمون کی تیاری، مواد، ترتیب مضمون یعنی ابتدائیہ و تمہید کی اہمیت، مضمون کو کس طرح قارئین کے لئے پُرکشش اور ان کی توجہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جاسکتا ہے کے متعلق سمجھایا۔ آپ نے مواد اور الفاظ کے چناؤ کے حوالہ سے بھی سیرحاصل انداز میں وضاحت فرمائی۔ آپ نے مضمون کے دو بنیادی حصے بیان فرمائے۔

1۔ تمہید 2۔ نفس ِ مضمون

مکرم احسان اللہ قمر صاحب نے مثالوں کے ذریعہ مضمون پر اثرانداز ہونے والے عوامل اور مضمون نگار کی سوچ کا اثر قاری کو کس طر ح اس پیغام کو قبول کرنے پر قائل کرسکتا ہے پر روشنی ڈالی۔ آپ نے املأ کی غلطیوں کو مثالوں اور سلائیڈ کے ذریعہ بہت عمدہ اندازمیں پیش کیا۔ مثلاً صحیح کو سہی لکھا جاتا ہے اسی طرح صدا کو سدا، صورت کو سورت۔ اسی طرح آپ نے بتایا عربی سے لئے گئے الفاظ میں ل کے استعمال کو چھوڑ دینا جیسا کہ بالکل کو بلکل لکھا جاتاہے اسی طرح بالفرض کوبلفرض اوربالغرض کو لکھتے ہوئے غلطی کرنا بہت عام غلطیاں ہوتی ہیں۔ اس لئے املأ کی طرف بھی خاص توجہ دینی چاہئے۔ آپ نے مکرم ایڈیٹر صاحب الفضل کی طرف سے مضمون نگاروں کے لئے دی گئی بعض ہدایات کا ذکر بھی کیا۔

آپ نے آخر پر امسا ل مقررہ مضمون کے عنوان ’’دورخلافت خامسہ میں الہی تائیدات‘‘ کے ضمن میں بھی اظہار خیال کیا۔

سیمینار کے ابتدا میں مکرم ناظم صاحب تعلیم طاہر ریجن نے مہمانان کرام کا تعارف کروایا۔ مکرم آصف احمد صاحب ناظمِ اعلیٰ صاحب طاہر ریجن نے سیمینار کی غرض و غایت بیان کی اور بتایا کہ گذشتہ سال طاہر ریجن کی طرف سے سب سے زائد مضامین مرکز کو بھجوائے گئے تھے اور امسال بھی اپنی اس خواہش کا اظہار کیا۔ آپ نے بتایا کہ گذشتہ سال کے ٹارگٹ 10 کے مقابل پر 17 مضامین بھجوائے گئے تھے۔

سیمینار میں 53۔انصار بھائیوں نے شمولیت اختیار کی اور مضمون نویسی کے فن سے استفادہ کیا، مکرم راجہ برہان احمد صاحب قائد تعلیم مجلس انصاراللہ برطانیہ بھی کچھ دیر کے لئے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔۔ الحمدللہ

مکرم ناظم اعلیٰ مجلس انصاراللہ طاہر ریجن نے تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا اور آخر میں مہمان خصوصی مکرم پروفیسر نصیر احمد حبیب صاحب نے دعا کروائی۔

(رپورٹ: وحید احمد۔ناظم تعلیم مجلس انصاراللہ طاہر ریجن، برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مئی 2022

اگلا پڑھیں

ایک سبق آموز بات