• 24 اپریل, 2024

چھوٹی مگرسبق آموزبات

شادی بیاہ یا گھروں میں دعوت کے مدعوئین منتخب افراد ہی ہوتے ہیں ۔ اگر آپ کے گھر کوئی مہمان موجود ہوں یا کوئی اور دوست احباب ہوں جنہیں دعوت میں ساتھ لے جانا چاہتے ہوں تو پہلے میزبان سے اجازت لینا ضروری ہے، بتائے بغیر زائد افرادلے جانامیزبان کے لیے بے آرامی کا باعث ہوسکتا ہے۔ایک دفعہ ایک شخص نے آنحضرت ﷺ کو دعوت پر مدعو کیا اور ساتھ چار مہمان لانے کی درخواست کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ پانچواں آدمی بھی ساتھ آ گیا ہے اگر تم چاہو تو اجازت دے دو اور چاہو تو یہ واپس جا سکتا ہے، اس نے کہا یارسول اللہ ﷺ میں اسے اجازت دیتا ہوں۔ (مسلم) اکثر لوگ شادی بیاہ کی دعوتوں میں اس بات کا خیال نہیں کرتے کہ جہاں اتنے لوگ ہوں گے کوئی فرق نہیں پڑے گا مگر ایک اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حامل معاشرے کی نشانی یہی ہے کہ سب کی ترجیحات کا خیال رکھا جائے اور کسی کو بھی مشکل میں نہ ڈالا جائے۔آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم نےبغیردعوت کسی پارٹی میں جانے والے کوچورکہہ کرپکاراہے۔

(مرسلہ: ناصرہ احمد۔ کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

حضور ایدہ اللہ کا لائیو خطاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 جون 2021