• 18 اپریل, 2024

فقہی کارنر

نشہ آور چیزیں مضر ایمان ہیں

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا۔
حدیث میں آیا ہے۔ وَ مِنْ حُسْنِ الْاِ سْلَامِ تَرْكُ مَا لَا یَعْنِیْہِ۔ یعنی اسلام کا حسن یہ بھی ہے کہ جو چیز ضروری نہ ہو وہ چھوڑ دی جاوے۔ اسی طرح پر یہ پان، حقہ، زردہ (تمباکو) افیون وغیرہ ایسی ہی چیزیں ہیں۔ بڑی سادگی یہ ہے کہ ان چیزوں سے پر ہیز کرے کیونکہ اگر کوئی اور بھی نقصان اُن کا بفرض محال نہ ہو، تو بھی اس سے ابتلا آ جاتے ہیں اور انسان مشکلات میں پھنس جاتا ہے مثلاًقید ہو جاوے تو روٹی تو ملے گی بھنگ چرس یا مُنَشّى اشیاء نہیں دی جاوے گی یا اگر قید نہ ہو کسی ایسی جگہ میں ہو جو قید کے قائم مقام ہو تو پھر بھی مشکلات پیدا ہو جاتے ہیں۔ عمدہ صحت کو کسی بے ہودہ سہارے سے کبھی ضائع کرنا نہیں چائیے۔ شریعت نے خوب فیصلہ کیا ہے کہ ان مضر صحت چیزوں کو مُضر ایمان قرار دیا ہے اور ان سب کی سردار شراب ہے۔

یہ سچی بات ہے کہ نشوں اور تقویٰ میں عداوت ہے۔ افیون کا نقصان بھی بہت بڑا ہوتا ہے۔ طبی طور پر یہ شراب سے بھی بڑھ کر ہے اور جس قدر قویٰ لے کر انسان آیا ہے اُن کو ضائع کر دیتی ہے۔

(الحکم 10جولائی 1902ء صفحہ3)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

خدمت دین میں مالی قربانی کی اہمیت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 جولائی 2022