• 23 اپریل, 2024

زور آور حملوں سےخدائی تصدیق

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں :
’’براہین احمدیہ میں ایک یہ پیشگوئی ہے۔ مَیں اپنی چمکار دکھلاؤں گا،اپنی قدر ت نمائی سے تجھ کو اٹھاؤں گا۔ دنیا میں ایک نذیرآیا پر دنیا نے اُس کو قبول نہ کیا لیکن خدا اُسے قبول کرے گا اور بڑے زور آورحملوں سے اُس کی سچائی ظاہر کردے گا۔ اس پیشگوئی پر پچیس برس گزر گئے۔ یہ اُس زمانہ کی ہے جب کہ میں کچھ بھی نہیں تھا۔ اس پیشگوئی کا ماحصل یہ ہے کہ بباعث سخت مخالفت بیرونی اور اندرونی کے کوئی ظاہری امید نہیں ہوگی کہ یہ سلسلہ قائم ہو سکے۔ لیکن خدا اپنے چمکدار نشانوں سے دنیا کو اس طرف کھینچ لے گا اور میری تصدیق کے لئے زور آور حملے دکھائے گا۔ چنانچہ انہیں حملوں میں سے ایک طاعون ہے جس کی ایک مدت پہلے خبر دی گئی تھی۔ اور انہیں حملوں میں زلزلے ہیں جو دنیا میں آ رہے ہیں اورنہ معلوم اورکیا کیا حملے ہوں گے اور اس میں کیا شک ہے کہ جیساکہ اس پیشگوئی میں بیان فرمایا ہے خدا نے محض اپنی قدرت نمائی سے اس جماعت کو قائم کر دیاہے۔ ورنہ باوجود اس قدر قوی مخالفت کے یہ امر محالات میں سے تھا کہ اس قدر جلدی سے کئی لاکھ انسان میرے ساتھ ہو جائیں۔ اور مخالفوں نے بہتیری کوششیں کی مگر خدا تعالیٰ کے ارادہ کے مقابل پر ایک پیش نہ گئی‘‘

(حقیقۃ الوحی، روحانی خزائن جلد ۲۲ صفحہ ۲۷۸۔ نشان ۱۱۱)

۱۹۰۸ ء میں الہام ہوا یہ پیغام صلح میں درج ہے کہ جو کچھ خدا نے مجھے خبر دی ہے وہ بھی یہی ہے کہ اگر دنیا اپنی بدعملی سے باز نہیں آئے گی اور برے کاموں سے توبہ نہیں کرے گی تو دنیا پر سخت سخت بلائیں آئیں گی۔ اور ایک بلا ابھی بس نہیں کرے گی کہ دوسری بلا ظاہر ہو جائے گی۔ آخر انسان نہایت تنگ ہوجائیں گے کہ یہ کیا ہونے والاہے۔اور بہتیرے مصیبتوں کے بیچ میں آ کر دیوانوں کی طرح ہو جائیں گے۔

(پیغام صلح صفحہ ۹)

ایک روایت ہے کہ حضرت شیخ فضل الٰہی صاحب نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ کا ذکرہے کہ مَیں ڈاک لے کر حضورکی خدمت میں جا رہا تھا جب ڈپٹی شنکر دا س کے مکان کے پاس سے گزراتو مکان کے آگے چبوترہ پر ڈپٹی مذکور چارپائی پر بیٹھا تھا۔ مجھے ’اوشیخ‘ پکار کرکہا کہ غلام احمد کو کہہ دو کہ لڑکے جب مسجد میں آتے ہیں توشور ڈالتے ہیں اور باتوں سے بھی کھڑاک کرتے ہیں (یعنی شور مچاتے ہیں ،تنگ کرتے ہیں )ہم کو تکلیف ہوتی ہے، ان کو منع کردے کہ وہ آرام سے گزرا کریں ۔ مَیں نے حضرت صاحب سے ایسا ہی جا کر عرض کر دیا تو حضورؑ نے فرمایا کہ یہ مکان تو ہمارے قبضہ میں آنے والا ہے، خدا نے ہم کو اس مکان کا وعدہ فرمایا ہے۔

(الحکم جلد ۳۸ نمبر ۹۔بتاریخ ۱۴؍مارچ ۱۹۳۵ ء صفحہ ۴)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 ستمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 ستمبر 2020