حق مہر کی ادائیگی عورت کا حق
ایک مقدمہ کا فیصلہ کرتے ہوئے حضرت خلیفة المسیح الثانیؓ نے تحریر فرمایا:
میں فیصلہ کرتا ہوں کہ مہر سالم پانچ سو روپیہ مدعیہ کو دلایا جائے کیونکہ شریعت کی رو سے عورت کا حق ہے اور بسا اوقات اس کی معافی بھی قابل تسلیم نہیں کیونکہ اس کی ایک رنگ میں ماتحت حالت اس کی معافی کی وقعت کو اصول شرعیہ کے رو سے بہت کچھ گرا دیتی ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا فتویٰ ہے۔ پس قبل از ادائیگی مہر معافی کوئی حقیقت نہیں رکھتی خصوصاً جب کہ ہمارے ملک میں عورتوں میں یہ عام خیال ہو کہ مہر صرف نام کا ہوتا ہے بلکہ بعض اس کی وصولی کو ہتک خیال کرتی ہیں۔
(فرمودات مصلح موعودؓ دربارہ فقہی مسائل صفحہ212)
(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)