• 25 اپریل, 2024

حضرتِ مسرورکے ہمراہ رہتا ہے خدا

غیر ممکن ہے کریں بارش کے قطروں کو شمار
آسماں کے تاروں اور مٹی کے ذروں کو شمار

ہیں جماعت پر خدا کے فضل اس سے بھی سِوا
ہم پہ رب کی رحمتوں کا مستقل دَر ہے کھلا

وہ جو آنحضرتؐ نے دی تھی اِک مسیحا کی خبر
جس کی خاطر دیکھتے تھے راہ سب اہلِ نظر

قادیاں دارالاماں سے اک جریٔ اللہ اُٹھا
اس مسیح و مہدی نے اسلام کا اِحیا کیا

پھر کیا قرآن کی دائم شریعت کا قیام
احمدیت میں ہوا جاری خلافت کا نظام

سربراہ اسلام کا ہے اب خلیفہ پانچواں
برق رفتاری سے شاہراہِ ترقی پر رواں

کارناموں کی ہمہ جہتی سے روشن تر ہوا
حضرتِ مسرور کے ہمراہ رہتا ہے خدا

ہو رہا ہے آج مغرب سے طلوعِ آفتاب
ہر طرف ہے امن کی دعوت سے برپا انقلاب

مجلسیں بین المذاہب ہو رہی ہیں جابجا
اُونچے ایوانوں میں گونجا ہے پیامِ مصطفیؐ

امن کے سمپوزیم ہیں امن کے انعام ہیں
بےغرض سب خدمتیں انسانیت کے نام ہیں

مقتدر لوگوں کو خط لکھے ہدایت کے لئے
دردمند دل سے بنی نوع کی محبت کے لئے

اپنے آقا کی یہ خواہش پوری کرتا ہے غلام
دوسروں سے جا کے انگریزی میں کرتا ہے کلام

شش جہت میں امن کا اب ایک ہی پیغام ہے
پانچوں براعظموں میں یہ صلائے عام ہے

اپنے خالق کی طرف آؤ ملے گی عافیت
ایک حل ہے سب مسائل کا فقط وحدانیت

کیا سیاست دان دے پائے ہیں انساں کو اماں
ایٹمی ٹکراؤ کی جانب ہے سب دُنیا رواں
اس تباہی سے بچا سکتا ہے وہ قادر خدا
جس نے ہے اسلام کا سچا صحیح رستہ دیا

رُعب سے نصرت ملی اتنی کہ سب پر چھا گئے
آپ کے افکار سارے میڈیا پر آ گئے

جس طرف دیکھیں ہے تازہ ولولہ ہر سو رواں
اب تو گھر گھر میں پہنچتی ہے صدائے قادیاں

افتتاح ہے اور مساجد کی کہیں بنیاد ہے
ہر خدا کا گھر خدا کے ذکر سے آباد ہے

مشنری کا گھر سرائے گیسٹ ہاؤس ہسپتال
ہر طرف پھیلا دیا ہے کالج سکولوں کا جال

اب پریس اپنے ہیں چھپتی ہیں کتابیں بے شمار
ساری دُنیا کھا رہی ہے باغِ احمد کے ثمار

ہر صورتِ ابلاغ ہے اب خادمِ دینِ متیں
بٹ رہے ہیں خوب روحانی خزائن بالیقیں

سات دن چوبیس گھنٹے ساری دُنیا کو پیام
خوب پھل لایا ہے ایم ٹی اے کا بابرکت نظام

اک نئی دُنیا بنادی عربی چینل کھول کر
ہو رہی ہے خوب ہی تبلیغ عربی بول کر

کرتے ہیں تلقین ہر لمحہ دُعا کرتے رہیں
عرش کے پائے ہلادیں فضل و رحمت مانگ لیں

وہ زمیں جس پر گرا ہے احمدی لوگوں کا خوں
اس کی خاطر بھی دُعا کرتے ہیں باصبر و سکوں

ہر گھڑی ہر وقت اپنے جائزے لیتے رہیں
ہر قدم ہم نیکیوں میں آگے بڑھاتے رہیں

جو بھی اس آغوش میں آئے گا راحت پائے گا
یہ خدا کے ہاتھ کا پودا ہے بڑھتا جائے گا

کر عطا ہر خیر آقا کو الٰہ العالمیں
اپنے فضلوں سے بچا ہر شر سے ربّ عالمیں

(امۃ الباری ناصر۔امریکہ)

پچھلا پڑھیں

وصیت کا نظام خلافت سے تعلق اور خلافت کے زیر سایہ نظام وصیت کا فروغ

اگلا پڑھیں

خلافت احمدیہ دائمی خلافت ہے