• 17 اپریل, 2024

سراپا دُعا ہے خلیفہ ہمارا

رہو زیرِ سایہ خلافت کے گر تم
خلافت سے پھوٹے محبت کا دھارا

خدایا خلافت ہے احسان تیرا
مَیں ممنون تیرا، مَیں جاں اُس پہ ہارا

اُٹھی قادیاں سے جو آوازِ حق تھی
ثریّا سے ایمان اُس نے اُتارا

ہے کامل تریں جس کا نورِ نبوّت
بنا ظِلّ اُسی کا یہ مہدی ہمارا

خلیفہ جسے ہم نے مہدی کا مانا
زمانے کا اُس بِن نہیں اب گزارا

بنے قدرتِ ثانیہ کا جو مظہر
سراپا دُعا ہے خلیفہ ہمارا

رجوعِ جہاں کے مشاہد ہو تم بھی
عداوت کو چھوڑو خدارا خدارا

محبت میں اس کی چلو ڈوب جائیں
جسے ربّ نے موعود مہدی پُکارا

جو مستی میں ڈوبے ہے اس مے کی یارو
نہ اُبھرے ، نہ چاہے وہ پھر سے کنارا

عطا ہو خلافت سے نورِ فراست
اطاعت میں مفہوم مضمر ہے سارا
خلافت سے تم منسلک یوں ہی رہنا
خلافت کو تم ڈھال رکھنا خدارا

جو چمٹے خلافت کے دامن سے یارو
بنیں آسماں کا وہ روشن ستارا

یہ انصار ، خدام ، اطفال ، لجنہ
خلافت نے عملوں کو اُن کے نکھارا

خلافت سے زندہ تعلق رہے گا
کبھی ہوگا جھوٹا نہ وعدہ ہمارا

یہ عزت ، یہ دولت ، نچھاور ہے جاں بھی
بچی آل باقی اُس کو بھی وارا

تعلق سدا یونہی بڑھتا رہے گا
کروں سب نچھاور جو تُو نے پُکارا

مرے خط کو کہتا ، ہے دل وہ تو اپنا
مَیں قربان اُس پر وہ آقا ہمارا

کروں مَیں عمل وہ ، کہے جو خلافت
کروں نقش دل پر ترا ہر اشارا

رہو زیرِ سایہ خلافت کے گر تم
تو محمود قسمت کا چمکے ستارا

(وسیم احمدمحمود بٹؔ)

پچھلا پڑھیں

آج کی دعا

اگلا پڑھیں

قدرت ثانیہ