• 25 اپریل, 2024

برکت ہمیشہ نظام جماعت کی اطاعت

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتےہیں:
اس لئے ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ برکت ہمیشہ نظام جماعت کی اطاعت اور اس کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہی ہے۔ اس لئے اگر کبھی کسی کے خلاف غلط فیصلہ ہو جاتا ہے، تو جیسا کہ میں نے پہلے کہا ہے کہ، صبر کا مظاہرہ کرنا چاہئے، بے صبری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔ ہر ایک کی اپنی سمجھ ہے۔ قضاء نے اگر کوئی فیصلہ کیا ہے اور ایک فریق کے مطابق وہ صحیح نہیں ہے پھر بھی اس پر عمل درآمد کروانا چاہئے اور دعا کریں کہ قاضیوں کو اللہ تعالیٰ صحیح فیصلے کی توفیق دے۔ قاضیوں کو بھی غلطی لگ سکتی ہے لیکن ہر حالت میں اطاعت مقدم ہے۔ بعض لوگ اتنے جذباتی ہوتے ہیں کہ بعض فیصلوں کی وجہ سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت سے منسوب ہونے سے ہی انکاری ہو جاتے ہیں۔ تو یہ بدنصیبی ہے، جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ، اپنے آپ کو آگ میں ڈال رہے ہوتے ہیں۔ دنیا کے چند سکّوں کے عوض اپنا ایمان ضائع کر رہے ہوتے ہیں۔ جماعت میں تو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی شامل ہوئے ہیں، کسی عہدیدار کی جماعت میں تو شامل نہیں ہوئے کہ اس کی غلطی کی وجہ سے اپنا ایمان ہی ختم کر لیں۔ بہرحال عہدیداروں کو بھی احتیاط کرنی چاہئے اور کسی کمزور ایمان والے کے لئے ٹھوکر کا باعث نہیں بننا چاہئے۔

حدیث میں آیا ہے کہ عہدیدار بھی پوچھے جائیں گے اگر صحیح طرح سے وہ اپنے فرائض ادا نہیں کر رہے، انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہے۔ حدیث میں تو ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے لئے جن کے سپرد کام ہوں اور وہ پوری ذمہ داری سے کام نہیں کر رہے ان کے لئے جنت حرام کر دیتا ہے۔ تو عہدیداران کے لئے تو یہ بہت بڑا انذار ہے تو جب خداتعالیٰ خود ہی حساب لے رہا ہے تو پھر متأثر ہ فریق کو کیا فکر ہے۔ آپ نیکی پر قائم رہیں تو دنیاوی نقصان بھی خداتعالیٰ پورا فرما دے گا۔

ایک روایت میں آتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح بکریوں کا دشمن بھیڑیا ہے اور اپنے ریوڑ سے الگ ہو جانے والی بکریوں کو بآسانی شکار کر لیتا ہے اسی طرح شیطان انسان کا بھیڑیا ہے۔ اگر جماعت بن کر نہ رہیں یہ ان کو الگ الگ نہایت آسانی سے شکار کر لیتا ہے۔ فرمایا اے لوگو! پگڈنڈیوں پر مت چلنا بلکہ تمہارے لئے ضروری ہے کہ جماعت اور عامۃ المسلمین کے ساتھ رہو۔ تو یہاں فرمایا کہ شیطان سے بچ کر رہنے کا ایک ہی طریق ہے کہ جماعت سے وابستہ ہو جاؤ اور اس زمانے میں صرف حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت ہی ہے جو الٰہی جماعت ہے جو دنیا میں خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر خداتعالیٰ کا پیغام پہنچا رہی ہے۔ اور اگر کوئی اور جماعت، جماعت کہلاتی بھی ہے تو ان کے اور بھی بہت سارے سیاسی مقاصد ہیں۔ پس اس عافیت کے حصار کے اندر آ گئے ہیں تو پھر اس کے اندر مضبوطی سے قائم رہیں اور اطاعت کرتے رہیں۔ ورنہ جیسا کہ فرمایا کہ بھیڑیے ایک ایک کرکے سب کو کھا جائیں گے اور کھا بھی رہے ہیں۔ ہمارے سامنے روز نظارے نظر آ رہے ہیں۔

(خطبہ جمعہ 27؍اگست 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال و ذکر خیر

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 دسمبر 2021