• 24 اپریل, 2024

فرشتوں کا اُترنا

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں۔

یہ فرشتوں کا اترنا اور تسکین دینا جہاں ان زخمیوں پر ہمیں نظر آتا ہے وہاں پیچھے رہنے والے بھی اللہ تعالیٰ کے اس خاص فضل کی وجہ سے تسکین پا رہے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ان پر رکھا ہوا ہے۔ اس ایمان کی وجہ سے جو زمانے کے امام کو ماننے کی وجہ سے ہم میں پیدا ہوا یہاں بھی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا ہے کہ جاوٴ اور میرے بندوں کے دلوں کی تسکین کا باعث بنو۔ ان دعائیں کرنے والوں کے لئے تسلی اور صبر کے سامان کرو۔ اور جیسا کہ میں نے کہا، ہر گھر میں مجھے یہی نظارے نظر آئے ہیں۔ ایسے ایسے عجیب نظارے ہیں کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ کیسے کیسے لوگ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو عطا فرمائے ہوئے ہیں۔

ہر ایک اِنَّمَاۤ اَشۡکُوۡا بَثِّیۡ وَ حُزۡنِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ

(یوسف: 87)

کہ میں اپنی پریشانی اور غم کی فریاد اللہ تعالیٰ کے حضور کرتا ہوں کی تصویر نظر آتا ہے۔ اور یہی ایک مومن کا طرہ امتیاز ہے۔ مومنوں کو غم کی حالت میں صبر کی یہ تلقین خدا تعالیٰ نے کی ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اسۡتَعِیۡنُوۡا بِالصَّبۡرِ وَ الصَّلٰوۃِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ

(البقرة: 154)

اے لوگو! جو ایمان لائے ہو۔ صبر اور صلوٰة کے ساتھ اللہ سے مدد مانگو، یقیناً اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

(خطبہ جمعہ 4جون 2010ء)

پچھلا پڑھیں

ابتلاؤں میں ثابت قدمی کےواسطےدعا کرنی چاہئے

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ28۔مئی 2020ء