• 20 اپریل, 2024

فقہی کارنر

قبروں کی حفاظت اور درستی کروانا

حضرت نواب محمد علی خان صاحبؓ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بعض قبروں کی درستگی کے لئے ایک خط لکھا جس میں آپؑ نے لکھا۔

مقبرہ بہشتی میں قبروں کی بُری حالت ہے ایک تو قبروں میں نالیوں کی وجہ سے سیلاب ویسے ہی رہتا ہے اور یہ نالیاں درختوں کے لئے ضروری ہیں پھر اس پر یہ زیادہ ہے۔ پانی جو آیا کرتا ہے اس کی سطح سے یہ قبریں کوئی دو فٹ نیچی ہیں۔ اب معمولی آب پاشی ہے اور اِن بارشوں سے اکثر قبریں دب جاتی ہیں۔ پہلے صاحب نور اور غوثاں کی قبریں دب گئی تھیں ان کو میں ( نے) درست کرادیا تھا۔ اب پھر یہ قبریں دب گئی ہیں اور یہ پانی صاف نظر آتا ہے کہ نالیوں کے ذریعہ گیا ہے۔ پس اس کے متعلق کوئی ایسی تجویز تو میر صاحب فر مائیں گے کہ جس سے روز کے قبروں ( کے) دبنے کا اندیشہ جاتا رہے۔ مگر میرا مطلب اس وقت اس عریضہ سے یہ ہے کہ ابھی تو معمولی بارش سے یہ قبریں دبی ہیں پھر معلوم نہیں کوئی رَو آ گیا تو کیا حالت ہوگی۔

اس لئے نہایت ادب سے عرض ہے کہ اگر حضورؑ حکم دیں تو میں اپنے گھر کے لوگوں کی قبر کو پختہ کردوں اور ایک (دو) دوسری قبریں بھی یا ( جیسا ) حضورؑ حکم دیں ویسا کیا جائے۔

اس کے جواب میں حضورؑ نے تحریر فر مایا:
’’ میرے نزدیک اندیشہ کی وجہ سے کہ تاسیلاب کے صدمہ کی وجہ سے نقصان ( نہ ہو) پختہ کرنے میں کچھ نقصان نہیں معلوم ہوتا کیونکہ اِنَّمَاالْاَ عْمَا لُ بِا لنِّیَّاتِ باقی رہے مخالف لوگوں کے اعتراضات تو وہ تو کسی طرح کم نہیں ہو سکتے ‘‘

( مکتوبات احمد جلد دوم صفحہ 310)

( مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ )

پچھلا پڑھیں

تلخیص صحیح بخاری سوالاً و جوابا (قسط 7)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 ستمبر 2022