• 17 اپریل, 2024

اس سے جماعتی ترقی کے بھی راستے کھلتے ہیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:۔
اس طرح درود پڑھنے اور جواب دینے سے۔ پس یہ طریق ایسا ہے اور جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اس سے جماعتی ترقی کے بھی راستے کھلتے ہیں اور جب جماعت ترقی کرے گی۔ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے والوں کی تعداد بڑھے گی تو مخالفین کی تعداد بھی گھٹتی چلی جائے گی۔

اس کے علاوہ ایک اَور بات بھی کہنا چاہتا ہوں۔ بعض لوگ سوال کرتے ہیں کہ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ اور اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ علیحدہ علیحدہ کیوں ہیں؟ تو اس بارے میں لغت میں اس طرح وضاحت ہے کہ لغوی اعتبار سے اَلصَّلوٰۃ کا مطلب اَلتَّعْظِیْم بھی ہے۔ اس بناء پر اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ کی دعا کے یہ معنی ہوں گے کہ اے اللہ! تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اس دنیا میں تو ان کا ذکر بلند کر کے اور ان کے پیغام کو کامیابی اور غلبہ عطا فرما کر اور ان کی شریعت کے لئے بقاء اور دوام مقدر کر کے عظمت عطا فرما جبکہ آخرت میں ان کی امّت کے حق میں شفاعت کو قبول فرماکے اور ان کے اجر و ثواب کو کئی گنا بڑھا کر دینے کے ذریعہ سے انہیں عظمت سے ہمکنار فرما۔

اس کا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات میں بھی بعض فقروں میں ان کا تفصیلی ذکر اس طرح آ چکا ہے لیکن لغت کے معنی سے نہیں۔ پھر آگے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف کے متعلق حدیث میں بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلیٰ اٰل مُحَمَّدٍ کے الفاظ آئے ہیں۔

(صحیح البخاری کتاب تفسیر القرآن باب قولہ ان تبدوا شیئًا او تخفوہ… حدیث نمبر4797)

اس کے معنی یہ ہیں کہ اے اللہ! تو نے جو بھی عزت و عظمت اور عظیم شان اور بزرگی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مقدر فرمائی ہوئی ہے اس کو ان کے لئے قائم فرما دے اور اس کو ہمیشگی اور دوام بخش۔ ہمیشہ قائم رہنے والی ہو۔

پس خلاصہ یہ ہے کہ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ میں آپ کی شریعت کے غلبے اور ہمیشہ قائم رہنے اور امت کے حق میں آپ کی شفاعت سے فیض پانے کی دعا ہے اور اَللّٰھُمَّ بَارکْ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و عظمت اور شان اور بزرگی کے ہمیشہ قائم رہنے کے لئے دعا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں حقیقی رنگ میں درود پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس درود کی وجہ سے ہم جہاں خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے والے ہوں وہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ہمیشہ ترقی کرتے چلے جانے والے بھی ہوں اور آپ کی شریعت کے پھیلانے کے کام میں اپنی صلاحیّتوں کو صَرف کرنے والے ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کے مطابق دنیا سے فتنہ و فساد کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے والے ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔

(خطبہ جمعہ 16؍ جنوری 2015ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 اکتوبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اکتوبر 2020