• 19 اپریل, 2024

جلسہ سالانہ کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ کی دعائیں

دعا کا اسلوب

جلسہ سالانہ کےحضرت مسیح موعود ؑ کی طرف سے شائع ہونے والے ابتدائی اشتہارات سے منجملہ اور مقاصد کے ایک اہم مقصد اجتماعی دعا ہے جس کے متعدد اسلوب آپؑ نے ہمیں سکھائے ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد آپ کے خلفاء کرام نے بھی اپنے اپنے دور میں جلسہ سالانہ اور دعاؤں کا سلسلہ جاری رکھا۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ نے جلسہ ہائے سالانہ میں اپنا افتتاحی خطاب اجتماعی دعاؤں کے لئے مخصوص کیا ہوا تھا چنانچہ 1965ء سے 1980ءتک کے افتتاحی خطابات میں سے چند دعائیں پیش ہیں۔

جلسہ سالانہ1965ء

اے خدا تو ہمارے کمزوروں کو طاقت بخش اور ہمارے بیماروں کو شفا دے اور ہم سب کی پریشانیوں کو دورفرما اور ہمارے اندھیروں کو نور سے بدل دے اور ہم پر اپنی بڑی رحمتیں نازل کر اور ہمارے دلوں کو اپنی محبت سے بھر دے اور احمدیت کو جس مقصد کے لئے قائم کیا گیا ہے ہمیں اس مقصد میں جلد تر کامیابی عطا فرما تا ہم اپنی آنکھوں سے یہ نظارہ دیکھ لیں کہ ساری دنیا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے جمع ہو گئی ہے

جلسہ سالانہ1967ء

اللہ تعالی ہمارے اس وطن کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کرتا چلا جائے اور ہمارے اس ملک کے استحکام کو اس غلبہ اسلام میں ممد بنائے اور اللہ تعالی ہمارے ہم وطنوں کے سینوں کو قرآن کریم کے حقیقی انوار قبول کرنے کے لئے تیار کردے اور ان کی بصارت کو تیز کردے اور ان پر یہ حقیقت آشکار کرے کہ غلبہ اسلام کے لئے جو مہم آسمانوں سے جاری کی گئی ہے وہ اس میں ہمارے ساتھ برابر کے شریک بن جائیں

جلسہ سالانہ1969ء

اللہ تعالی نے جس غرض کے لئے اسلام کو دنیا میں قائم کیا ہے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا ہے اور جس مقصد کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کو محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک عظیم روحانی فرزند بنایا ہے وہ مقصد پورا ہو اور ہمیں اللہ تعالی کی توفیق ملے کہ ہم بھی اس کے لئے کچھ خدمت کرنے کے قابل ہوں اور ہماری وہ حقیر خدمات اللہ تعالٰی کے حضور مقبول ٹھہریں

جلسہ سالانہ1970ء

پس میری یہ دعا ہے کہ جس مقصد کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے دنیا کے کونے کونے میں یہ آواز دی تھی کہ میری طرف آؤ اور میرے سلسلہ میں داخل ہو جاؤ تاکہ تم یہ برکتیں پاؤ خدا کرے کہ آپ اپنی کسی کمزوری کے نتیجہ میں ان برکتوں سے محروم نہ ہو جائیں اور خدا کرے کہ آپ کے عمل اور آپ کا اخلاص اور آپ کی نیتیں، خواہ وہ تھوڑی ہی کیوں نہ ہوں، خواہ وہ کمزور ہی کیوں نہ ہوں، خواہ وہ داغدار ہی کیوں نہ ہوں اللہ تعالیٰ کی مغفرت کی چادر آپ کی کمزوریوں اور داغوں کو ڈھانک دےاور اس کی قبولیت کی رحمت آپ کو قبول کر لےاور آپ کو وہ سب کچھ مل جائے جس کی آپ کو بشارت دی گئی ہے

جلسہ سالانہ1975ء

ہماری دعائیں سورۃ فاتحہ سے شروع ہوتی ہیں سورہ فاتحہ جو کہ پہلی سورۃ ہے اس میں اتنی زبردست دعائیں ہیں اور اتنی وسیع دعائیں ہیں کہ ان کی وسعتوں میں تو اس مختصر سے وقت میں میں نہیں جاسکتا لیکن اس وقت کی دعا بہر حال سورہ فاتحہ سے ہی شروع کرتا ہوں

اس سورۃ میں اللہ تعالی کی چار بنیادی صفات کا ذکر ہے جنہیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے امھات الصفات کہا ہے یعنی

ہمارا اللہ رب العالمین ہے، ہمارا اللہ رحمان ہے، ہمارا اللہ رحیم ہے
ہمارا اللہ مالک یوم الدین ہے ۔
اور یہ حکم ہے کہ تخلقو باخلاق اللہ کہ اللہ تعالیٰ کی تمام صفات کا رنگ اپنے اوپر چڑہاؤ اور پھر سورہ فاتحہ میں یہ ذکر ہے کہ یہ جو اللہ تعالیٰ کی بنیادی صفات ہیں ان صفات کا رنگ اپنے اوپر چڑہاؤ ان صفات کے جلووں کے نتیجہ میں انسان کو بہت سی طاقتیں اور استعدادیں حاصل ہوتی ہیں اس لئے ایاک نعبد میں ہمیں یہ دعا سکھائی گئی ہے کہ خدا سے یہ دعا کرو کہ اے خدا جو قوتیں اور استعدادیں تو نے دی ہیں انہیں احسن اور بہتر رنگ میں میں استعمال کرنے اور ان استعدادیں سے پورے طور پر فائدہ اٹھانے کی ہمیں توفیق عطا کر۔

پھر چونکہ انسان ہمیشہ کی ترقیات کے لئے پیدا کیا گیا ہے اس لئے ایاک نستعین یعنی اے خدا جو کچھ تو نے دیا ہے اس سے جب ہم پورا فائدہ اٹھا لیں تو وہ ہماری آخری منزل تو نہیں ہے اس کے بعد مزید منزلوں نے آنا ہے پس ان کے لئے جن نئی استعداوں اور قوتوں کی ہمیں ضرورت ہو وہ ہمین عطا کر اور اپنے صراط مستقیم پر ہمیں قائم کر دے اور اپنی رضا کی جنتوں میں ہمیں داخل کر لے۔

جلسہ سالانہ1976ء

پس ہماری یہ دعا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام نے اس جلسہ کے متعلق جو دعائیں کی ہیں اپنی جماعت کے اس حصہ کے لئے جو یہاں آنے والے ہیں یا نہیں آنے والے اللہ تعالیٰ ہم سب کے حق میں وہ ساری دعائیں قبول فرمائے اور ان کا ہمیں وارث بنائےاوا آسمان سے فرشتوں کے نزول کے ساتھ ہماری نصرت اور مدد فرمائےاور اسلام کا یہ قافلہ زیادہ تیزی کے ساتھ شاہراہ غلبہ اسلام پر آگے ہی آگے بڑھتا چلا جائے اللہ تعالی کی رحمتوں کے ہم وارث ہوں ہماری عقلوں میں پہلے سے زیادہ جلا پیدا ہو ان میں نور پیدا ہو اس کائنات کو سمجھنے کے بعد ہر دو جہان کو معلوم کر لینے کے بعد اس کی ماہیت اور کیفیت اور حقیقت کیا ہے اور رب العالمین کے بے شمار فضلوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ لینے کے بعد ہمارے دلوں میں جس قدر محبت اور پیار پیدا ہونا چاہئے ہمارے پیدا کرنے والے رب کے لئے اس سے کم نہ پیدا ہو کسی صورت میں اور ہماری ہر رو ح اور ہمار ا ہر دل اور ہمارا ہر فرد اپنی اپنی طاقت اور استعداد کے مطابق خدا کی محبت سے بھر جائے اور لبریز ہو جائے اور overflow کر جائے اور خدا تعالٰی کی رحمتیں اس کثرت سے نازل ہوں کہ آپ کو اپنے وجود کا بھی احساس باقی نہ رہےاور آپ کی روح اور آپ کے ذہن اور آپ کے تخیل میں خدا ہی خدا ہو اور باقی ہرچیز لا شیء محض اور نیستی محض ہو

خدا کرے کہ ہم خدا تعالیٰ کے پیار کو اس رنگ میں اور اس کی رحمتوں کو اس طور پر حاصل کرنے والے ہوں کہ وہ ہم سے راضی ہو جائے

جلسہ سالانہ1979ء

ہم دعاؤں کے ساتھ اس جلسہ کو شروع کرتےہیں ہم دعائیں کرتے ہوئے اس جلسے کے ایام کو گزارتے ہیں اور دعاؤں پر اس جلسہ کو ختم کرتے ہیں کجھ دعائیں ہیں جو میں شروع میں کروا دیا کرتا ہوں سب سے بڑی اور اہم دعا.. یہ ہے کہ ہم بنی نوع انسان کے لئے دعا کریں۔بھٹک گیا انسان ۔ اپنے پیدا کرنے والے رب کریم سے دور چلا گیا انسان ۔اسے بھول چکا انسان۔جس غرض کے لئے جس مقصد کے لئے انسان کو پیدا کیا گیا تھا وہ مقصد بھی اسے یاد نہیں رہا۔دعائیں کریں کہ انسان جس مقصد کے لئے پیدا کیا گیا تھا اس مقصد کو سمجھنے لگے اور اپنے پیدا کرنے والے رب کی طرف واپس آئے ایسی راہوں کو اختیار نہ کرے کہ دور سے دور تر ہوتا چلا جائے ایسی راہوں کو اختیار کرے جو اس دوری کوقرب میں بدلنے والی ہو جو خدا تعالٰی کے غضب کو اس کے پیار میں تبدیل کرنے والی ہوں ان راہوں کووہ اختیار کرے

نوع انسانی کے لئے دعائیں کریں آپ نہیں جانتے ان کو لیکن آپ کا رب انہیں جانتا ہے جس وقت آپ اپنے خدا سے یہ دعا کریں گے کہ اے خدا جو افریقہ میں رہنے والے ہیں اور تجھ سے دور ہیں اور تیرے پیار کی لذت سے وہ محروم ہیں جولذت تھوڑی یا بہت اپنی استعداد کے مطابق ہم حاصل کر رہے ہیں تو انہیں بھی ہمارے ساتھ ملا دے اور اپنے پیار کی لذت میں انہیں شریک کر اور جو امریکہ میں شمالی اور جنوبی اور جو یورپ میں اور جو جزائر میں بسنے والے اور دوسرے بر اعظموں میں رہنے والے ہیں ان سب کو ان راہوں کی طرف ہدایت دے اے ہمارے رب کہ جو راہیں تیری طرف لے جانے والی ہیں اور جلد تر وعدہ تو ہو گا پورا خدا کا ایک دن لیکن ہمارے دل میں یہ تڑپ ہونی چاہئے کہ جو بشارت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بنی نوع انسان کو امت واحدہ بنانے کی دی گئی تھی وہ جلد تر پوری ہو اور دیر نہ لگے کہ نوع انسانی خدا تعالٰی کی وحدانیت کے جھنڈے تلے جمع ہو جائے محمد صل اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں آ بیٹھے یہ دعا کریں آپ سب سے بڑی دعاسب سے اہم دعا تضرع اور عاجزی کے ساتھ کرنے والی سب سے بڑی دعا یہی ہے

جلسہ سالانہ1980ء

پندرھویں صدی کے آغاز پر قرآن کریم کی منتخب دعائیں
(1) رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ رَحۡمَۃً وَّ ہَیِّیٴۡ لَنَا مِنۡ اَمۡرِنَا رَشَدًا (الکھف :اا)
اے ہمارے رب ہمیں اپنی رحمت سے نواز۔ اے ہمارے رب ہمارے دلوں میں اپنی مخلوق کے لئے رحمت کے جذبات پیدا کراور اے ہمارے مولی ہمیں آزادی اور کامیابی کا رستہ دکھا۔

(2) رَبِّ اَوۡزِعۡنِیۡۤ اَنۡ اَشۡکُرَ نِعۡمَتَکَ الَّتِیۡۤ اَنۡعَمۡتَ عَلَیَّ وَ عَلٰی وَالِدَیَّ وَ اَنۡ اَعۡمَلَ صَالِحًا تَرۡضٰٮہُ وَ اَدۡخِلۡنِیۡ بِرَحۡمَتِکَ فِیۡ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیۡنَ (النمل:20)
اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ تیری نعمت کا جو تو نے مجھ پر اور میرے والد پر کیا ہے شکریہ ادا کر سکوں اور ایسا عمل کر سکوں جو تیری رضا کے مطابق ہو اور اپنے رحم کے ساتھ تو مجھے اپنے بزرگ بندوں میں داخل کر اور ایسے سامان پیدا کر اور مجھے توفیق دے کہ ہمیشہ اعلیٰ درجہ کے اخلاق سے آراستہ رہوں

(3) رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ (القصص : 25)
اے ہمارے رب! کون کسی کا ہوتا ہے ہم تیرے نالائق مزدور، دنیا کے .
دھتکار ے ہوئے ہیں مگر ہیں تو تیرے ۔اے ہمارے رب تو بہتر جانتا ہے کہ کس چیز میں ہماری بھلائی ہے پس تو جو کچھ بھی بھلائی کا سامان ہمارے لئے کرے ہم اسکے محتاج ہیں۔

(4) رَبَّنَاۤ اَتۡمِمۡ لَنَا نُوۡرَنَا وَ اغۡفِرۡ لَنَا ۚ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ (التحریم : 9)
اے ہمارے رب! تو نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نوع انسانی کے لئے ایک کامل نور بنا کر بھیجا ۔تو نے اس نور سے ہمیں بھی حصہ دیا اپنی رحمت اور فضل سے ۔اے خدا اس نور کو ہمارے لئے مکمل کر _ تو ہر چیز پر قادر ہے۔

(5) رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الۡاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ (البقرہ:202)
اے ہمارے رب! ہمیں اس دنیا کی زندگی میں بھی کامیابی دے اور حسنات سے نواز اور آخرت میں بھی کامیابی دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔

اے ہمارے رب ہم تمام دوسرے ارباب سے توبہ کرتے ہوئے تیری طرف لوٹتے ہیں
انسان نے بہت سے ارباب بنا لئے اپنے حیلوں اور دغا بازیوں پر اسے بھروسہ ہو گیا اپنے علم یا قوت بازو کا انہیں گھمنڈ، اپنے حسن یا مال و دولت پر انہیں فخر، اسی طرح کے ہزاروں اسباب ہیں جو ان کی زندگیوں کے ساتھ بطور ارباب کے لگے ہوئے ہیں، اے خدا ! ہم نے ان سب ارباب کو ترک کیا، ان سے بیزار ہوئے، اے واحد لا شریک سچے اور حقیقی رب! ہم تیرے حضور سر نیاز کو جھکاتے ہیں، اے خدا! ہماری دعاؤں کو سن اور ہماری مرادوں کو پورا کراور اپنے وعدوں کو جو اس زمانہ سے تعلق رکھتے ہیں ہماری زندگی میں ہمیں دکھا۔

(انجینئر محمود مجیب اصغر)

پچھلا پڑھیں

فضائی آلودگی خوشحالی کی دشمن

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 دسمبر 2019