• 24 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کو قرض دینے کا ذکر

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:
اس آیت میں اللہ تعالیٰ کو قرض دینے کا ذکر ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ نَعُوذُ بِاللّٰہِ، اللہ تعالیٰ کو انسانی پیسے کی ضرورت ہے اور اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے وہ قرض مانگ رہا ہے۔ قرض کے ایک تو عام معنیٰ ہیں جو ہم قرض کے لین دین میں استعمال کرتے ہیں، کسی سے ادھار لیا دیا لیکن اس کے لغوی معنیٰ اچھے یا بُرے بدلے کے بھی ہیں۔ یہاں اس کے معنیٰ ہوں گے کہ کون ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تا کہ اللہ تعالیٰ اس کا اس کو بہترین بدلہ دے۔ پس جہاں اللہ تعالیٰ کے لیے خرچ کرنے یا دینے کا سوال اٹھتا ہے تو اس لیے کہ اللہ تعالیٰ اس کام کوکرنے والے کو بہترین بدلہ عطا فرماتا ہے۔

(خطبہ جمعہ 8؍جنوری 2021ء بحوالہ الاسلام)

پچھلا پڑھیں

اختتامی اجلاس 126واں جلسہ سالانہ قادیان

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ