• 19 اپریل, 2024

محمدؐ پر ہماری جاں فدا ہے

محمدؐ پر ہماری جاں فدا ہے
کہ وہ کوئے صنم کا رہنما ہے

مرا دل اس نے روشن کردیا ہے
اندھیرے گھر کا میرے وہ دیا ہے

مرا ہر ذرہ ہو قربانِ احمدؐ
مرے دل کا یہی اک مدعا ہے

اسی کے عشق میں نکلے مری جاں
کہ یادِ یار میں بھی اک مزا ہے

مجھے اس بات پر ہے فخر محمود
مرا معشوق محبوبِ خدا ہے

سنو اے دشمنانِ دینِ احمدؐ!
نتیجہ بد زبانی کا برا ہے

کساں کو اک نظر دیکھو خدا را!
جو بوتا ہے اسی کو کاٹتا ہے

نہیں لگتے کبھی کیکر کو انگور
نہ حنظل میں کبھی خرما لگا ہے

لگیں گو سینکڑوں تلوار کے زخم
زباں کا ایک زخم اُن سے برا ہے

خزاں آتی نہیں زخمِ زباں پر
یہ رہتا آخری دم تک ہرا ہے

ہمارے انبیاء کو گالیاں دو
پھر اس کے ساتھ دعویٰ صلح کا ہے

محمدؐ کو برا کہتے ہو تم لوگ
ہماری جان و دل جس پر فدا ہے

محمدؐ جو ہمارا پیشوا ہے
محمد ؐ جو کہ محبوبِ خدا ہے

ہو اس کے نام پر قربان سب کچھ
کہ وہ شاہنشہِ ہر دو سرا ہے

اسی سے میرا دل پاتا ہے تسکیں
وہی آرام میری روح کا ہے

خدا کو اس سےمل کر ہم نے پایا
وہی اک راہِ دیں کا رہنما ہے

(اخبار بدر جلد 6۔ 7؍فروری 1908ء)

پچھلا پڑھیں

اختتامی اجلاس 126واں جلسہ سالانہ قادیان

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ