• 24 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

٭سید شمشاد احمد ناصر امریکہ سے
میری طرف سے بھی الفضل کا روزانہ مائدہ تیار کرنے والے مجاہدین کو محبت بھرا سلام پیش ہے۔ اللہ تعالی خدمات کی استعداد کو بڑھاتا چلا جائے۔ آمین

٭مکرم محمود احمد ناصر برسلز بیلجیم سے لکھتے ہیں۔
پیارے الفضل سے گزشتہ 50 سال سے رشتہ ہے۔ الفضل کا نیا شمارہ دیکھتے ہی دل سے دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالی بانی الفضل حضرت فضل عمر رضی اللہ عنہ پر ہزاروں رحمتیں اور برکتیں نازل فرمائے جنہوں نے الفضل جاری فرما کر جماعت پر ایک عظیم احسان فرمایا ہے۔

الفضل علم و عرفان کا ایسا سمندر ہے کہ اس کے مضامین کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔ ہر مضمون ایک دوسرے سے پڑھ کر ہوتا ہے۔ خاکسار کو فجر کے بعد ہی اخبار کا انتظار شروع ہو جاتا ہے جس دن پڑھے بغیر گھر سے نکل جاؤں تشنگی رہتی ہے بے چینی سی محسوس ہونے لگتی ہے۔ الفضل میں ہر قسم کے مضامین پڑھنے کو ملتے ہیں۔ علمی، دینی، سائنسی اور معلوماتی۔

حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالی کے زیر سایہ الفضل آن لائن لندن نے تو چار چاند لگا دئے ہیں ظاہری خوبصورتی میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے۔ اللہ تعالی ہمارے پیارےالفضل کو دن دونی رات چوگنی ترقی دیتا رہے۔ تمام لکھاریوں کو نت نئے مضامین لکھنے کی توفیق دے اور اخبار کے تمام کارکنان کو صحت و عافیت سے خدمت کی توفیق ملتی رہے۔ اپنے فضلوں سے نوازتا رہے۔ آمین

٭محترمہ امۃ الباری ناصر لکھتی ہیں:
آپ نے الفضل آن لائن کے لیے علمی، روحانی اور اخلاقی مائدہ کی تیاری میں سرگرم عمل سب للّٰہی خدمت گزاروں کا ذکر کردیا ۔ جن کے نام آگئے ہیں اور جن کا ذکر نہیں ہو سکا سب کے لئے اجر عظیم کی دعا ہے۔ دین کی خدمت تو ایک نشہ ہے ایک دفعہ سواد آجا ئے تو چھٹتا نہیں ہے۔ الفضل کی خدمت کرنے والے خود زندہ ہو جاتے ہیں ۔ پرانی فائلوں میں سب قلم کار اب بھی نظر آتے ہیں

مضمون کی تمہید باندھنے کے انداز سے لذیذ دعوت کا منظر ابھرا اور لطف دے گیا ۔ جزاک اللہ خیرا

٭محترمہ عائشہ چوہدری جرمنی سے لکھتی ہیں:
میں تو خود سارا اخبار الفضل پڑھتی ہوں۔ لیکن اہم مضامین، اداریہ اور چھوٹی بات کو میں اپنی کولیگز میں share بھی کرتی ہوں۔

٭محترمہ فوزیہ گل انڈیا سے لکھتی ہیں:
جزاكم الله۔ آپ سبھی ٹیم ممبرز کو ہمیشہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھتے ہیں۔ اخبار کی کمپوزنگ بہت محنت کا کام ہے۔اللہ تعالیٰ آپ سب کو جزائےخیرعطا فرمائےاور ہم کو بھی ان خدمات کا موقعہ دے۔ آمین

٭مسز بشری ارشد کینیڈا سے لکھتی ہیں:
الفضل ہمیں شام سات بجے مل جاتا ہے اور ہم فورا پڑھ لیتے ہیں۔ لیکن اخبار میں پڑھ کر حیرانگی ہوئی کہ برطانیہ میں کئی لوگ جن میں ڈاکٹر نصیر احمد طاہر شامل ہیں رات 12 بجے کا انتظار کرتے ہیں اور اخبار پڑھ کر اور اپنے عزیزوں دوستوں کو تقسیم کر کے سوتے ہیں۔ اس سے احمدی احباب کا اپنے اخبار الفضل سے محبت اور عشق عیاں ہے۔ اللہ اس کو بڑھاتا چلا جائے۔

٭مسز نمود سحر لندن سے لکھتی ہیں:
حج نمبر بہت پسند آیا بالخصوص اس کا مضمون حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حج بہت غور سے پڑھا۔ بہت سی نئی باتوں کا علم ہوا جو اس سے پہلے میں نے نہیں پڑھا ۔ اس شمارہ کو پڑھ کر دل سے دعا نکلی کہ اللہ ہمیں بھی مکہ مقدس بستی میں جانے، حج کرنے اور ان مبارک جگہوں پر قدم رکھنے کی توفیق دے جہاں ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم چلتے رہے۔ اللہ الفضل کو ترقی دیتا چلا جائے۔

٭مسز صفیہ بشیر سامی لندن سے لکھتی ہیں:
آپ کا علمی، روحانی اور اخلاقی مائدہ کی تیاری پڑھابہت مزا آیا اللہ تعالیٰ آپکو اور آپ کے ساتھ تمام مخلصین کو جو آپ کے ساتھ دن رات لگ کر یہ مائدہ تیار کرتے ہیں سب کو جزائے خیر سے نوازے آپ سب ہمارے لئے اتنی محنت سے یہ مائدہ تیار کرتے ہیں جو ہماری روح کو تازہ کر دیتی ہے الحمد للّٰہ ہمیں اپنی روح کی غذا ملتی ہے اور ہر روز یہ مائدہ میری نجات کا سبب بنتا ہے جزاکم اللہ احسن الجزا

٭مکرم محمد عمر تیماپوی کوآرڈینٹر علی گڑھ یونیورسٹی علی گڑھ نے پیغام بھجوایا ہے کہ میں تلاوت قرآن کے بعد الفضل کا مطالعہ کرتا ہوں اور اپنے کولیگز جن میں علی گڑھ یونیورسٹی کے غیرازجماعت پروفیسرز شامل ہیں کو الفضل بھجواتا ہوں۔ وہ تمام پروفیسر اس اخبار کی بہت قدر کرتے ہیں اور اچھے جذبات رکھتے ہیں۔

پچھلا پڑھیں

پروگرام جلسہ سالانہ یو کے 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 جولائی 2021