• 19 اپریل, 2024

اگر حالات کی وجہ سے اسائلم کرنا ہے تو اس کے اور بھی بہت سارے طریقے ہیں

اگر حالات کی وجہ سے اسائلم کرنا ہے تو اس کے
اور بھی بہت سارے طریقے ہیں، بیشک آئیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
اگر حالات کی وجہ سے اسائلم کرنا ہے تو اس کے اور بھی بہت سارے طریقے ہیں، بیشک آئیں۔ لیکن یہاں مَیں پھر اس بات کا دوبارہ اعادہ کروں گا اور پہلے بھی بہت مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ اسائلم کے وقت غلط اور لمبے چوڑے بیان دینے کے بجائے اگر مختصر اور سچائی پر مبنی بات ہو تو یہاں جو افسران کی اور ججوں کی بھی اکثریت ہے وہ ایسے ہیں جو انسانی ہمدردی کے لئے بہت نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اُن میں انسانی ہمدردی بہت زیادہ ہے اور اسائلم قبول کر لیتے ہیں۔ بعض ضدّی بھی ہیں اگر ایک دفعہ اَڑ جائیں تو اُن کو قائل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ وہ لوگ پھر ایسے ہیں کہ چاہے جتنی مرضی کہانیاں بنا لی جائیں اُن پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ اور پھر ایک انسان ایک احمدی اس غلط بیانی کا گناہگار بھی بن رہا ہوتا ہے۔ بہرحال ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ سچی بات کہیں، مختصر بات کریں، اس سارے ٹارچر کا ذکر کریں۔ ضروری نہیں ہے کہ ڈائریکٹ Threat ہو تب ہی کوئی کیس پاس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کیس پاس ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اگر سچائی پر بنیاد رکھیں گے تو ان شاء اللہ تعالیٰ کیس بھی پاس ہوتے چلے جائیں گے۔ بہرحال یہ ہماری ذمہ داری ہے، ہر احمدی کی ذمہ داری ہے، خاص طور پر باہر رہنے والوں کی کہ ہمیں ان لوگوں کے لئے جو مشکل میں گرفتار ہیں، ان احمدیوں کے لئے جو ہر لحاظ سے بڑی پریشانی اور تنگی کی زندگی گزار رہے ہیں، دعا کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ اُن کی مشکلات دور فرمائے اور اُن کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے…

پس مہمانوں کو بھی اور میزبانوں کو بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ کیا اُن کے مقاصد ہیں۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ میزبان بھی اپنا فرض ادا کرنے والے ہوں اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے یہ فرض ادا کرنے والے ہوں۔ اور مہمان بھی خالصۃً لِلّٰہ اس جلسہ میں شامل ہونے کے لئے آنے والے ہوں اور کوئی ذاتی اغراض اُن کے شاملِ حال نہ ہوں۔

(خطبہ جمعہ 30؍اگست 2013ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

دعا کی تحریک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 جولائی 2022