مجھے یاد ہیں آج بھی وہ تیری مسکراہٹیں
تیری جبیں پہ وہ تیری شگفتگی کا بانکپن
سدا رہا تو گامزن صراط مستقیم پر
تیرے ہی راستوں پہ ہم چلیں تو منزلیں ملیں
بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین
تجھے جو پا لیا تو زندگی میں تشنگی نہیں
گلہ نہیں، کمی نہیں، تیرے بغیر ہم نہیں
بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین
تو اس جہاں میں محترم ،تو اس جہاں میں آفریں
تجھے خدا نے چن لیا رہے بہشت کا مکیں
بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین
وہ پیار وہ خلوص وہ دعا وہ دل کا درد بھی
شعور بھی، قرار بھی، محبتوں کی چاشنی
وہ خلعتیں ہمیں ملیں جو غیر کو نہیں ملیں
کہ تیرے دم سے ہم کو ساری نعمتیں ہی مل گئیں
بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین، بشیرالدّین
(عروج وسیم)