مشکل ہے پڑی ہم پر بن جا تو سہارا
ناچیز فقیروں نے ہے پھر تجھ کو پکارا
اک آہوں بھرے دل سے طالب ہوں رحم کا
دیکھوں تیری رحمت کا بھرپور نظارہ
تقدیر بدلنے پر اک تو ہی تو ہے قادر
ایک کُن سے بدل جائے گا تقدیر کا دھارا
دنیا کے بھروسے تو کسی کام نہیں ہیں
بس تیرے بھروسے پہ ہے اب اپنا گزارا
ہے سارے ہی عالم پر کرونا کی وبا پھیلی
ہر پیر و جواں اب تو اسی خوف کا مارا
کر دور وبا جلدی دے حفظ و اماں اپنی
طالب تیرے فضلوں کا عاجز ہے بیچارا
(محمد اسحاق عاجز۔لندن)