• 19 اپریل, 2024

آم کھانے کا درست طریق

ایک اچھی بات

بعض پھل اور بعض ڈشز بہت ذائقہ دار ہوتی ہیں اور لوگ بہت مزے لے لے کر انہیں کھاتے ہیں۔ مگر کچھ ڈشز اور پھل اکٹھے بیٹھ کر نہیں کھائی جا سکتیں جیسے سوّیاں اور پھینیاں۔ اگر گھر میں یا کسی محفل میں بیٹھ کر کھائیں تو بہت عجیب محسوس کرتے ہیں اسی لئے بعض لوگ سوّیاں کھاتے وقت قینچی کا استعمال کرتے ہیں۔ قینچی کو بائیں ہاتھ میں پکڑ کرمنہ کے قریب سے سویوں کو کاٹ دیتے ہیں تا انسان محفل میں معیوب نہ لگے۔ اسی طرح آم پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہےقریباً ہرکس وناکس کا پسندیدہ پھل ہےمگر کھانے میں اُتنا ہی مشکل ہے۔ پُرانے وقتوں میں جب پھلوں کی قسمیں ایجاد نہ ہوئی تھیں ایک ہی آم تھا جو دیسی آم کہلاتا تھا اسے ذرا سا نرم کرکے چوس لیا جاتا تھا اور کھانے والا کوئی حجاب بھی محسوس نہیں کرتا تھا مگر آجکل آم سینکڑوں اقسام میں موجود ہے جسے کاٹ کر کھایا جاتا ہے۔ مہذب گھروں میں تو خواتین چمچ یا آئس کپ کے ذریعہ ڈکریاں نکال کر پیش کر دیتی ہیں گو یہ ایک مہذب طریق ہے لیکن آم کا ضیاع بہت ہوتا ہے۔ اور اگرپھانکیں کاٹ کر کھایا جائے جیسا کہ بالعموم ہوتا ہے تو ہم سے اکثر پھانک پر دانت لگے حصہ کو اوپر کی طرف رکھتے جاتے ہیں۔دانتوں کے نشان دیکھ کر ساتھ بیٹھے ساتھی کا دل خراب ہوتا ہے۔پھانک پر دانت لگے حصہ کو نیچے کی طرف رکھنا چاہئے۔ یہی کیفیت خربوزہ کھاتے وقت بھی ہے۔

ایشیا میں آجکل ان پھلوں کا موسم ہے۔ اس لئے ان سے متعلقہ تہذیب اور ادب کی باتیں قارئین کے ساتھ share کر دی ہیں۔ خاکسار نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ انسان خواہ کتنا بڑا آفیسر ہو یا بہت بڑے Rank پر ہو اس کا مہذب ہونا کھانے کی میز (Dinning Table) پر دیکھا جا سکتا ہے۔

(ایڈیٹر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 مئی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ30۔مئی2020ء