• 23 اپریل, 2024

دین کی خدمت اور قربانی کی مثال

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پھر ایک صحابی حضرت منشی ظفر احمد صاحب بذریعہ میاں محمد احمد صاحب بیان کرتے ہیں کہ چوہدری رستم علی خاں صاحب مرحوم انسپکٹر ریلوے تھے۔ ایک سو پچاس روپیہ اُن کو ماہوار تنخواہ ملتی تھی۔ بڑے مخلص اور ہماری جماعت کے قابلِ ذکر آدمی تھے۔ وہ بیس روپیہ ماہوار اپنے گھر کے خرچ کے لئے اپنے پاس رکھ کر باقی کل تنخواہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو بھیج دیتے تھے اور ہمیشہ اُن کا یہ قاعدہ تھا۔

(ماخوذ ازرجسٹر روایات صحابہؓ غیر مطبوعہ رجسٹر نمبر13صفحہ نمبر360 روایت حضرت منشی ظفر احمد صاحبؓ)

پھر دیکھیں دین کی خدمت کے لئے اور قربانی دینے کے لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے غریبوں کے دلوں میں بھی شوق پیدا کیا تھا۔ اُن کوبھی تڑپ رہتی تھی جن کی کوئی آمدنہیں تھی۔ غربت تھی، بڑا خاندان تھا، بچے زیادہ تھے، خرچ پورے نہیں ہوتے تھے وہ کس طرح قربانی دیا کرتے تھے۔

حضرت قاضی قمر الدین صاحب رضی اللہ عنہ سائیں دیوان شاہ صاحب کے بارے میں واقعات بیان کررہے ہیں اُس کے بعد لکھتے ہیں کہ ’’مَیں بھی سائیں صاحب سے کبھی دریافت کیا کرتا کہ آپ کو قادیان شریف جانا کوئی خاص کام کی وجہ سے ہے؟‘‘ کیونکہ جہاں ان کا گاؤں تھا، سائیں صاحب وہاں سے گزر کر جایا کرتے تھے اور رات بسرکیا کرتے تھے۔ سائیں دیوان شاہ نارووال کے رہنے والے تھے اور وہاں سے گزرتے ہوئے جاتے تھے۔ پیدل سفر کیا کرتے تھے۔ یہ، نارووال سے چلتے تھے اور قادیان آتے تھے جو کئی میل کا فاصلہ ہے۔ اگر بیچ میں سے بھی جائیں تو شاید کم از کم سو میل ہو۔ تو کہتے ہیں کہ ’’قادیان شریف جانا کوئی خاص کام کی وجہ سے ہے یا شوقِ ملاقات سے جا رہے ہیں؟‘‘ تو کہتے ہیں سائیں دیوان شاہ فرمایا کرتے تھے کہ ’’مَیں چونکہ غریب ہوں، چندہ تو دے نہیں سکتا اس لئے جا رہا ہوں کہ مہمان خانے کی چارپائیاں بُن آؤں تا کہ میرے سر سے چندہ اتر جائے‘‘۔ تو اس کی جگہ مَیں لنگر خانے کی جو چارپائیاں ہیں اُن کی بنائی کر کے مزدوری کا یہ کام کر آؤں۔

(ماخوذ ازرجسٹر روایات صحابہؓ غیر مطبوعہ رجسٹر نمبر2 صفحہ نمبر96 روایت حضرت قاضی قمرالدین صاحبؓ)

یہ دو تین مثالیں مَیں نے دی ہیں۔ پس یہ تھے ان لوگوں کی قربانیوں کے، اُن لوگوں کے معیار جنہوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی صحبت سے فیض پایا اور روایات میں ایسی بے شمار مثالیں ہیں۔

(خطبہ جمعہ 14 اکتوبر 2011ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 جولائی 2021