• 25 اپریل, 2024

سب سے اعلیٰ مردِ خدا ﷺ

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں :
’’دنیا میں کروڑہا ایسے پاک فطرت گزرے ہیں اور آگے بھی ہوں گے لیکن ہم نے سب سے بہتر اور سب سے اعلیٰ اور سب سے خوب تر اس مردِخدا کو پایا ہے جس کا نام ہے محمد صلی اللّٰہ علیہ وعلیٰ آلہ وسلم اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا (الاحزاب: 57)

(چشمہ معرفت، روحانی خزائن جلد23 صفحہ301۔302)

‘‘خدا کے کلام سے پایا جاتاہے کہ متقی وہ ہوتےہیں جو حلیمی اور مسکینی سے چلتے ہیں۔ وہ مغرورانہ گفتگو نہیں کرتے۔ ان کی گفتگو ایسی ہوتی ہے جیسے چھوٹا بڑے سے گفتگو کرے۔ ہم کو ہر حال میں وہ کرنا چاہئے جس سے ہماری فلاح ہو۔ اللہ تعالیٰ کسی کا اجارہ دار نہیں۔وہ خاص تقویٰ کو چاہتا ہے۔جو تقویٰ کرے گا وہ مقام اعلیٰ کو پہنچے گا۔ آنحضرت ﷺ یا حضرت ابراہیم علیہ السلام میں سے کسی نے وراثت سے توعزت نہیں پائی۔ گو ہمارا ایمان ہے کہ آنحضرت ﷺ کے والد ماجد عبداللہ مشرک نہ تھے لیکن اس نے نبوت تو نہیں دی۔ یہ تو فضل الٰہی تھا۔ ان صدقوں کے باعث جو ان کی فطرت میں تھے، یہی فضل کے محرک تھے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام جو ابو الانبیاء تھے انہوں نے اپنے صدق و تقویٰ سے ہی بیٹے کو قربان کرنے میں دریغ نہ کیا۔ خود آگ میں ڈالے گئے۔ہمارے سیدو مولیٰ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا ہی صدق وصفا دیکھئے۔ آپ ؐنے ہرایک قسم کی بدتحریک کا مقابلہ کیا۔ طرح طرح کے مصائب و تکالیف اٹھائے لیکن پروا نہ کی۔ یہی صد ق و وفا تھاجس کے باعث اللہ تعالیٰ نے فضل کیا۔ اسی لئے تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا (الاحزاب: 57) ترجمہ: اللہ تعالیٰ اور اس کے تمام فرشتے رسول پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم درودوسلام بھیجو نبی پر۔‘‘

(ملفوظات جلداوّل صفحہ37، ایڈیشن1984)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اگست 2021

اگلا پڑھیں

ان رشتوں کا حق تبھی ادا ہوتا ہے جب اُن کے نقشِ قدم پر بھی چلا جائے