• 25 اپریل, 2024
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
تبلیغ و ہدایت کا نیا سلسلہ

تبلیغ و ہدایت کا نیا سلسلہ

خدمتِ اسلام نے اک موڑ نادر ہے لیامصطفٰیؐ کی پیش گوئی کا نیا رنگ وا ہوامہدیِ دوراں نے دیکھا تھا مبارک ایک خواباس کی تعبیروں کا تازہ ہم پہ اک سِرّ ہےکھلاجیسے جیسے رخ بدلتا…

نظم
دل دعا اور دکھ دیا نہ ہؤا

دل دعا اور دکھ دیا نہ ہؤا

دل دعا اور دکھ دیا نہ ہؤاآدمی کیا ہے پھر ہوا نہ ہؤادیکھتے رہئے ٹوٹتے رہئےکیا یہاں ہو رہا ہے کیا نہ ہؤالوگ ایسے کبھی دُکھے نہ ہوئےشہر ایسا کبھی بجھا نہ ہؤاہائے اس آدمی…

نظم
عمر گزری ہمیں اس بات کا عرفاں ہوتے

عمر گزری ہمیں اس بات کا عرفاں ہوتے

عمر گزری ہمیں اس بات کا عرفاں ہوتےفِکرِ دُنیا ہمیں یوں ہی رہی ،رحماں ہوتے ہم وفا کرنے کا وعدہ ہی اگر کر پاتےہم کہیں اور نہ جاتے ترے مہماں ہوتے صبر کرنا تو ہمیشہ،…

نظم
دل رفتہ جمال ہے اس ذوالجلال کا

دل رفتہ جمال ہے اس ذوالجلال کا

دل رفتہ جمال ہے اس ذوالجلال کامستجمع جمیع صفات و کمال کا ادراک کو ہے ذات مقدس میں دخل کیاادھر نہیں گزر گمان و خیال کا حیرت سے عارفوں کو نہیں راہ معرفتحال اور کچھ…

نظم
ہم جو اِک داستان رکھتے ہیں

ہم جو اِک داستان رکھتے ہیں

سایۂ آسمان رکھتے ہیںبس اسی کی امان رکھتے ہیںبخدا کچھ کمی نہیں ہے ہمیںمالکِ کُل جہان رکھتے ہیںموت سے جو ڈرا نہیں کرتےوہ ہتھیلی پہ جان رکھتے ہیںاک صدی پر محیط ہے اپنیہم جو اِک…

نظم
تمہیں زمانہ جو گالیاں دے تو چپ ہی رہنا خدا سے کہنا

تمہیں زمانہ جو گالیاں دے تو چپ ہی رہنا خدا سے کہنا

تمہیں زمانہ جو گالیاں دے تو چپ ہی رہنا خدا سے کہنایہی تو سچوں کا راستہ ہے کہ ظلم سہنا خدا سے کہنا میں کیا ہوں میری بساط کیا ہے مجھے سکھایا گیا یہی ہےہمیشہ…

نظم
بسم اللّٰہ السمیع الدعاء

بسم اللّٰہ السمیع الدعاء

اے محسن و محبوب خدا اے مرے پیارےاے قوت جاں اے دلِ محزوں کے سہارےاے شاہِ جہاں! نورِ زماں، خالق و باریہر نعمت کونین ترے نام پہ وارییارا نہیں پاتی ہے زباں شکر و ثنا…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
سب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائے

سب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائے

سب کام تو بنائے لڑکے بھی تجھ سے پائےسب کچھ تیری عطا ہے گھر سے تو کچھ نہ لائےتونے ہی میرے جانی خوشیوں کے دن دکھائےیہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ یہ تین جو…

نظم
بے دم ہوئے بیمار دوا کیوں نہیں دیتے

بے دم ہوئے بیمار دوا کیوں نہیں دیتے

بے دم ہوئے بیمار دوا کیوں نہیں دیتےتم اچھے مسیحا ہو شِفا کیوں نہیں دیتے دردِ شبِ ہجراں کی جزا کیوں نہیں دیتےخونِ دلِ وحشی کا صِلا کیوں نہیں دیتے مِٹ جائے گی مخلوق تو…

نظم
قافلہ سالارِ عشق

قافلہ سالارِ عشق

امن کا پیغام لے کر ، سر تا پا سرشارِ عشقجیتنے نکلا پہن کر سر پہ وہ دستارِ عشقوہ علمدارِ صداقت ، مقصدِ امن و صلحنفرتوں کے دَور میں کرتا ہے وہ پرچارِ عشقبالمقابل ایک…