ہیں باده مست بادہ آشام احمدیتچلتا ہے دور مینا و جام احمدیتتشنہ لبوں کی خاطر ہر سمت گھومتے ہیں تھامے ہوئے سبوئے گلفام احمدیتخدام احمدیت خدام احمدیتجب دہریت کے دم سے مسموم تھیں فضائیں پھوٹی…
جو درد سسکتے ہوئے حرفوں میں ڈھلا ہےشاید کہ یہ آغوشِ جدائی میں پلا ہےغم دے کے کسے فکر مریضِ شبِ غم ہےیہ کون ہے جو درد میں رس گھول رہا ہےیہ کس نے مرے…