• 4 مئی, 2025
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
سب مزارات اور درگاہیں ہیں بند

سب مزارات اور درگاہیں ہیں بند

سب مزارات اور درگاہیں ہیں بند ربِّ کعبہ کا ہے بس اِک در کھلا پہن کر ظالم کرونا کا لباس پھر رہا ہے ہر طرف کافر کھلا (عبدالکریم قدسی) شیئر کریں WhatsApp

نظم
دین کو دنیا پر مقدم کرنا

دین کو دنیا پر مقدم کرنا

دوستو اب دین کی خدمت کی ہیں یہ ساعتیں صدق سے آئے گا جو اس کو ملیں گی برکتیں رغبتِ دنیا نہیں مقصودِ تخلیقِ جہاں عارضی ہے رونقِ دنیا و اس کی زینتیں دین کو…

نظم
ہزاروں میل پہ بیٹھا بھی دل میں بستا ہے

ہزاروں میل پہ بیٹھا بھی دل میں بستا ہے

وہ مالا مال کرے بن کہے دعاؤں سے وہ ماں نہیں ہے مگر کم نہیں ہے ماؤں سے خدا نے جیسے ہمیں دھوپ میں سنبهالا ہے ہماری نسلیں بھی محروم ہوں نہ چھاؤں سے انہوں…

نظم
کمال یہ ہے!

کمال یہ ہے!

گھروں میں اپنے ہی آپ رہ کر خوشی سے رہنا کمال کیا ہے کسی کی خاطر بھی گھر میں خود کو یوں باندھ لینا کمال یہ ہے بہت ہی دوری تھی گھر میں سب کے…

نظم
کرونا وائرس

کرونا وائرس

کرونا نے سبھی کو گھر میں بٹھا دیاسب کو خدائے قادر کے آگے جھکا دیاجو مبتلا تھے شرک کی لعنت میں ہر گھڑیتوحید کا انہیں بھی رستہ دکھا دیا (خواجہ عبدالمومن۔ ناروے) شیئر کریں WhatsApp

نظم
لَا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہ

لَا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہ

بہار باغ و چمن لَا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہنکھارِ سرو و سمن لَا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہ تمام ارض و سما میں ہے روشنی اس کیہے مہرِ حق کی کرن لَا اِلٰہ اِلَّا اللّٰہ یہی ہے جس…

نظم
ٹل جائے گی تقدیر سے آفاتِ کرونا

ٹل جائے گی تقدیر سے آفاتِ کرونا

ٹل جائے گی تقدیر سے آفاتِ کرونابدلیں گے دعاؤں سے ہی حالاتِ کرونا رحمت سے خداوند کی مایوس نہ ہوناوا اس کا ہے در آؤ مناجات کرونا بے چین، فکرمند، پریشان ہو گر تمسجدوں میں…

نظم
ہم وہ ہیں

ہم وہ ہیں

ہم وہ نہیں کہ جن سے زمینیں وفا کریںہم وہ ہیں جو کہ فضل پہ ذکرِ خدا کریں ہم وہ نہیں خدا پہ جو رکھتے نہیں یقینہم وہ ہیں جو کہ جان بھی اس پہ…

نظم
ہمارے حضرتِ مسرور آقا

ہمارے حضرتِ مسرور آقا

جہاں میں حق کی ہیں آواز حضرت ہیں کرتے آپ پر ہم ناز حضرت ہمارے حضرت مسرور آقا ہماری جان اور دَم ساز حضرت خلافت سے ہمیں قلبی محبت خدائی اِس میں ہیں انداز حضرت…

نظم
بدرگاہِ رب العرش العظیم

بدرگاہِ رب العرش العظیم

مشکل ہے پڑی ہم پر بن جا تو سہارا ناچیز فقیروں نے ہے پھر تجھ کو پکارا اک آہوں بھرے دل سے طالب ہوں رحم کا دیکھوں تیری رحمت کا بھرپور نظارہ تقدیر بدلنے پر…