ہم کفو رشتہ بہتر ہے لازمی نہیں
ایک دوست کا سوال پیش ہوا کہ ایک احمدی اپنی ایک لڑکی غیر کفو کے ایک احمدی کے ہاں دینا چاہتا ہے حالانکہ اپنی کفو میں رشتہ موجود ہے۔ اس کے متعلق کیا حکم ہے؟
اس پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا:
اگر حسب مراد رشتہ ملے تو اپنی کفو میں کرنا بہ نسبت غیر کفو کے بہتر ہے لیکن یہ امر ایسا نہیں کہ بطور فرض کے ہو۔ ہر ایک شخص ایسے معاملات میں اپنی مصلحت اور اپنی اولاد کی بہتری کو خوب سمجھ سکتا ہے۔ اگر کفو میں وہ کسی کو اس لائق نہیں دیکھتا تو دوسری جگہ دینے میں حرج نہیں ایسے شخص کو مجبور کرنا کہ وہ بہر حال اپنی کفو میں اپنی لڑکی دیوے، جائز نہیں ہے۔
(بدر 11؍اپریل 1907ء صفحہ3)
(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)