• 27 اپریل, 2024

حضور انور کا بصیرت افروز پیغام

روزنامہ الفضل لندن کے آن لائن ایڈیشن کے اجراء کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس اید ہ اللہ تعالیٰ کا محبت بھرا بصیرت افروز

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جدید دور کی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے روزنامہ الفضل لندن کے آن لائن ایڈیشن کا اجراء کیا جارہا ہے

یہ جماعت کا اہم اخبار ہے، اس میں حضرت مسیح موعود ؑ اور خلفاء احمدیت کی تعلیمات پیش کی جائیں گی

خلیفہ وقت کے خطبات و خطابات شامل ہوا کریں گے اور اس کے ذریعہ احباب جماعت کے اندر خلافت سے محبت اور وفا کا تعلق مزید تقویت پائے گا

کافی عرصہ تک حضرت مصلح موعود ؓ اسےاپنے ذاتی خرچ پر چلاتے رہے ،حضرت اماں جان نے ایک زمین پیش فرمائی ،میری والدہ حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ نے دو زیور

قارئین الفضل حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا اور حضرت مصلح موعودؓ کی پیاری بیٹی اور میری والدہ کو بھی الفضل پڑھتے وقت دعاؤں میں یادرکھیں

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ،آپ رضی اللہ عنہ کی دعائیں قبول فرمائے اور الفضل ہمیشہ ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کرتا چلا جائے اور یہ بھی خلیفہ وقت کےلئے ایک حقیقی سلطان نصیر کا کردار ادا کرنے

پیارے قارئین

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الحمد للہ کہ روزنامہ الفضل لندن کے آن لائن ایڈیشن کا اجراء ہو رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی انتظامیہ کو اخلاص و وفا اور محنت کے ساتھ اسے بہترین رنگ میں شائع کرنے کی توفیق دے اور اسے ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے۔ آمین

مجھ سے اس موقعہ پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔ میرا پیغام یہ ہے کہ یہ دور سائنسی ترقی کا دور ہے۔ (اللہ تعالیٰ کے فضل سے جدید دور کی سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے روزنامہ الفضل لندن کے آن لائن ایڈیشن کا اجراء کیا جا رہا ہے جو بذریعہ انٹرنیٹ دنیا بھر میں کسی بھی جگہ ہر وقت بڑی آسانی کے ساتھ دستیاب ہوا کرے گا۔ یہ جماعت کا اہم اخبار ہے۔ اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کی تعلیمات پیش کی جائیں گی۔ خلیفہ وقت کے خطبات اور خطابات بھی شائع ہوا کریں گے اور اس کے ذریعہ احباب جماعت کے اندر خلافت سے محبت اور وفا کا تعلق مزید تقویت پائے گا۔اسی طرح اس میں مختلف ممالک سے جماعتی ترقی اور اہم تقریبات کی رپورٹس وغیرہ بھی شامل ہوا کریں گی۔ اس کے ذریعہ قارئین کو تاریخ احمدیت اور جماعتی عقائد سے آگاہ کیا جائے گا۔ یہ دینی معلومات میں اضافہ کا باعث ہو گا اور دینی اور روحانی تربیت کے سامانوں سے آراستہ ہو گا۔ پس یہ اخبار ان شاء اللہ بہت مفید معلومات کا مجموعہ ہو گا۔)

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ مختلف مواقع پر احباب جماعت کو الفضل کے مطالعہ کی تحریک فرمایا کرتے تھے۔ چنانچہ ایک مرتبہ فرمایا کہ
الفضل جماعت کا اخبار ہے لوگ وہ نہیں پڑھتے اور کہتے ہیں کہ اس میں کون سی نئی چیز ہوتی ہے، وہی پُرانی باتیں ہیں۔ حضرت مصلح موعود ؓ جن کے بارے میں خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ کو بتایا تھا کہ وہ علوم ظاہری و باطنی سے پُر کیا جائے گا، وہ فرماتے ہیں کہ شاید ایسے پڑھے لکھوں کو یا جو اپنے زعم میں پڑھا لکھا سمجھتے تھےکوئی نئی بات الفضل میں نظر نہ آتی ہو اور وہ شاید مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہوں لیکن مجھے تو الفضل میں کوئی نہ کوئی نئی بات ہمیشہ نظر آجایا کرتی ہے۔

( الفضل انٹرنیشنل 26دسمبر2009ء)

اسی طرح ایک اور بار فرمایا:
’’اخبار قوم کی زندگی کی علامت ہوتا ہے۔ جو قوم زندہ رہنا چاہتی ہے اسے اخبار کو زندہ رکھنا چاہئے اور اپنے اخبار کے مطالعہ کی عادت ڈالنی چاہئے۔‘‘

(الفضل 31دسمبر1954ء)

اسی طرح ایک اور جگہ فرماتے ہیں:
’’اب میں تحریک کرتا ہوں کہ ہمارے دوست اخبارات کو خریدیں اور ان سے فائدہ اٹھائیں ۔ اس زمانہ میں اخبارات قوموں کی زندگی کی علامت ہیں کیونکہ ان کے بغیر ان میں زندگی کی روح نہیں پھونکی جا سکتی۔‘‘

(انوارالعلوم جلد4صفحہ 142)

احباب جماعت الفضل کے نام سے خوب مانوس ہیں اور سب کو اس سے محبت ہے۔ الفضل حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب رضی اللہ عنہ (خلیفۃ المسیح الثانی، المصلح الموعود ) نے حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اللہ عنہ کے دور مبارک میں قادیان سے جاری فرمایا تھا۔ اس کا آغاز بڑی قربانیوں سے ہوا۔ کافی عرصہ تک حضرت مصلح موعود ؓاسے اپنے ذاتی خرچ سے شائع فرماتے رہے۔اس کے اجراء کے وقت حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا نے ایک زمین پیش فرمائی اور میری والدہ حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ نے دو زیور پیش کئے۔ پس قارئین الفضل حضرت اماں جان رضی اللہ عنہا کو اور حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی پیاری بیٹی اور میری والدہ کو بھی الفضل پڑھتے وقت دعاؤں میں یاد رکھیں۔

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے اس کے پہلے پرچہ میں اخبار کے مقاصد تحریر فرماتے ہوئے یہ دعائیہ فقرے بھی تحریر فرمائے کہ
’’اے میرے مولا ……لوگوں کے دلوں میں الہام کر کہ وہ الفضل سے فائدہ اٹھائیں اور اس کے فیض لاکھوں نہیں کروڑوں پر وسیع کر اور آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی اسے مفید بنا۔ اس کے سبب سے بہت سی جانوں کو ہدایت ہو۔‘‘

( الفضل 18جون 1913ء صفحہ 3)

میری بھی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ،آپ رضی اللہ عنہ کی دعائیں قبول فرمائے۔ اور الفضل ہمیشہ ترقی کی نئی سے نئی منازل طے کرتا چلا جائے اور یہ بھی خلیفہ وقت کےلئے ایک حقیقی سلطان نصیر کا کردار ادا کرنے والا بنے۔ آمین

والسلام
خاکسار
(دستخط مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس)

پچھلا پڑھیں

جماعت احمدیہ گلاسگو، اسکاٹ لینڈ کا تربیتی پروگرام

اگلا پڑھیں

رزقِ حلال کی برکت