• 25 اپریل, 2024

دنیا کے کام بے شک کرتا رہوں گا میں بھی

دنیا کے کام بے شک کرتا رہوں گا میں بھی
کلام حضرت صاحبزادہ مرزا ناصر احمدرحمہ اللہ علیہ

دنیا کے کام بے شک کرتا رہوں گا میں بھی
لیکن میں جان و دل سے اس یار کا رہوں گا

برقی خیال دل میں، سر میں رہے گا سودا
اس یار کو میں بھولوں اتنا نہ محو ہوں گا

چمکوں گا میں فلک پر جیسے ہو کوئی تارا
بھولوں کو راہ پہ لاوے ایسی میں شمع ہوں گا

سورج کی روشنی بھی مدہم ہو جس کے آگے
ایساہی نور حاصل اس نور سے کروں گا

عالم کو میں معطر کردوں گا اس مہک سے
خوشبو سے جس کی ہر دم مدہوش میں رہوں گا

اخلاق میں مَیں افضل، علم وہنر میں اعلیٰ
احمدؐ کی رہ پہ چل کر بدرالدجیٰ بنوں گا

سارے علوم کا ہاں منبع ہے ذات جس کی
اس سے میں علم لے کر دنیا کو آگے دوں گا

مجھ میں تڑپ وہ ہوگی بجلی بھی جھینپ جائے
دل عشق سے بھروں گا اور بے قرار ہوں گا

پھر برق میں بنوں گاجل کرمیں خاک ہوں گا
اکسیر جو بنادے اکسیر میں وہ ہوں گا

جو کچھ کہوں زباں سے ناصر میں کر دکھاؤں
ہو رحم اے خدایا! تا تیرے فضل پاؤں

(حیات ناصر صفحہ58۔ 59)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جنوری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ