ہم شاخیں درخت وجود کی ہیں سر پر ہے خلافت کا سایہ
افسوس ہے ان کی حالت پر جو تپتی دھوپ میں جلتے ہیں
ہم بندھ گئے ایسے رشتے میں جو سب رشتوں سے پیارا ہے
دنیا میں جہاں بھی احمدی ہیں سب اپنے اپنے لگتے ہیں
وہ لطف جو ایم ٹی اے میں ہے دنیا کے کسی چینل میں نہیں
اخبار ہے اک الفضل کہ جس میں خیر کی خبریں پڑھتے ہیں
(امتہ الباری ناصر۔امریکہ)