• 5 مئی, 2024

مجلس خدام الاحمدیہ امریکہ کی جانب سے خلافت کی برکات کے موضوع پر ورچوئل پروگرام

مجلس خدام الاحمدیہ امریکہ کی جانب سے
خلافت کی برکات کے موضوع پر ورچوئل پروگرام

مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے کی جانب سے 15 جنوری 2022 بروز ہفتہ کو ایک ورچوئل ٹاؤن ہال منعقد کی گئی۔ ٹاؤن ہال کا بنیادی موضوع ’’خلافت کی برکات‘‘ تھا۔ اس ویبنار کی صدارت محترم امیر جماعت یو ایس اے مکرم مرزا مغفور احمد صاحب نے کی اور مہمان خصوصی ڈائریکٹر ایم ٹی اے پروگرامنگ آصف باسط صاحب تھے۔ اللہ کے فضل سے اس ویبنار میں جماعت کے تقریباً 4000 ارکان نے شرکت کی۔

پروگرام

ویبنار کا آغاز قرآن پاک کی سورة النور کی آیات 55-58 کی تلاوت سے ہوا جس کا انگریزی ترجمہ بھی پڑھا گیا۔ پھر ایک حدیث بھی بیان کی گئی، جو یہ ہے:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھلائی کے بارے میں سوال کرتے تھے، لیکن میں آپ سے برائی کے بارے میں پوچھتا تھا کہ کہیں مجھ پر ان کی گرفت نہ ہو جائے، تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم جاہلیت اور (انتہائی) بدترین ماحول میں زندگی گزار رہے تھے، پھر اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے یہ خیر (یعنی اسلام) بھیجا، کیا اس خیر کے بعد بھی کوئی برائی ہوگی؟آپﷺ نے فرمایا: ہاں، میں نے کہا، کیا کوئی برائی ہوگی اس بھلائی کے بعد ؟ آپﷺ نے فرمایا:ہاں، لیکن وہ داغدار ہوگی (پاک نہیں) میں نے پوچھا، اس کا داغ کیا ہوگا؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو دوسروں کو میرے طریقے کے مطابق ہدایت نہیں دیں گے، تم ان کے بعض اعمال کو پسند کرو گے اور بعض کو ناپسند کرو گے- میں نے پوچھا کیا اس نیکی کے بعد کوئی برائی بھی ہوگی؟آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں، کچھ لوگ ہوں گے جوجہنم کے دروازے کی طرف بلارہے ہوں گے اور جو کوئی ان کی پکار پر لَبَّیْک کہے گا اسے جہنم کی آگ میں پھینک دیا جائے گا- میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا آپ ان کا حال ہم سے بیان فرمائیں گے؟آپ ﷺ نے فرمایا: وہ ہمارے اپنے ہی لوگوں میں سے ہوں گے اور ہماری زبان ہی بولیں گے۔‘‘ میں نے عرض کی، اگر میری زندگی میں ایسی حالت آجائے تو آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں؟ آپﷺنے فرمایا، مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کے ساتھ مضبوطی سے جڑجانا۔ میں نے کہا اگر نہ مسلمانوں کی جماعت ہو اور نہ ہی کوئی امام؟آپ ﷺنے فرمایا: پھر ان تمام فرقوں سے کنارہ کشی اختیار کر لینا، خواہ تمہیں درخت کی جڑیں ہی کاٹ کر کھانی کیوں نہ پڑیں، یہاں تک کہ تم پر موت آجائے، اس حالت میں۔

(صحیح بخاری)

پھر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اردو نظم پڑھی گئی۔

ٹاؤن ہال کا افتتاحی خطاب محترم آصف باسط صاحب نے کیا جس میں خلافت احمدیہ کی تاریخ کا مختصر جائزہ پیش کیا گیا۔ محترم آصف باسط صاحب نے خلافت احمدیہ کی کامیابیوں کا موازنہ دوسری خلافت مثلاً سلطنت عثمانیہ سے کیا۔ ایک تاریخی حقیقت جو آصف باسط صاحب نے بیان کی وہ خلافت احمدیہ کی الہی مدد تھی جو لندن میں پہلی اسلامی مشن قائم کرنے کی صورت میں ظاہر ہوئی: ‘‘1910 میں غیر احمدی مسلمانوں کی طرف سے لندن مسجد فنڈ قائم کیا گیا تھا جس میں بہت بڑا سرمایہ تھا۔ سید امیر علی جیسے ٹرسٹی جنہوں نے یہ فنڈ قائم کیا۔ ان کے پاس فارس کے بادشاہ کی طرف سے 1000 پونڈ، عثمانی خلیفہ کی طرف سے 1000 پونڈ، بیگم آف بھوپال کی طرف سے 5000 پونڈ اور متفرق ذرائع سے 2000 پونڈ کا عطیہ تھا۔ ان کے اکاؤنٹ میں 9000 پاؤنڈز تھے لیکن وہ لندن میں مسجد کو شروع نہ کرسکے- بلکہ حضرت خلیفۃ المسیح کی وہ کوشش جس میں ہندوستان کی غریب خواتین نے اپنی بچت فراہم کی،اس سے لندن میں پہلی مسجد بنائی گئی۔

پروگرام کی مرکزی پریزنٹیشن ’’خلافت کی برکات‘‘ کے حوالے سے تھی جس کی نظامت مہتمم تربیت ابراہیم چوہدری صاحب نے کی۔ پریزنٹیشن میں خلافت کی ضرورت، اللہ کی طرف سے ایک خلیفہ مقرر ہوتا ہے، خلافت کی اطاعت کی اہمیت، خلیفہ سے محبت اور خلافت کے سائے میں رہنا جیسے بہت سے اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

پینلسٹس نے ان موضوعات پر براہ راست رہنمائی فراہم کرنے کے لیے حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ان کے خلفائے راشدین کی تحریروں اور اقوال کا استعمال کیا۔ تمام پریزنٹیشن کے دوران، امریکہ کی مختلف مجالس کی طرف سے خدام نے خلافت کی برکات کے ذاتی تجربات بیان کیے۔ اِن کہانیوں سے بہت سے اہم باتوں کو سیکھنے کا موقع ملا، جو خلافت کی وجہ سے اِن کی زندگیوں پر اثر انداز ہوئیں تھیں- جیسے ہیوسٹن مجلس سے تعلق رکھنے والے رحمان ناصر جنہوں نے اپنی انڈر گریجویٹ ڈگری حاصل کرنے کے دوران مشکلات کا سامنا کیا تھا اور کس طرح پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ملاقات اور ان کی خصوصی دعاؤں کے بعد، ان کی تعلیمی کارکردگی بہتر ہوگئی۔ایک اور ذاتی تجربہ ساؤتھ ورجینیا مجلس کے ایک خادم فارس احمد نے بیان کیا جو روزانہ کی بنیاد پر پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کو خط لکھنے سے وابستہ برکات کا عملی نمونہ ہیں۔

نیشنل تربیت ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایک ویڈیو کمپلیشن پیش کی گئی جس میں خدام نے جواب دیا کہ ’’خلافت ان کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟‘‘

اختتامی ریمارکس اور سوال و جواب

پروگرام کا اختتامی خطاب محترم امیر جماعت یو ایس اے مکرم مرزا مغفور احمد صاحب نے کیا۔ محترم امیر صاحب نے اپنے خطاب کا آغاز خلافت کی برکات پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کیا جو احمدی مسلمان اپنی روزمرہ کی زندگی میں محسوس کرتے ہیں۔ پھر محترم امیر صاحب نے سامعین کی توجہ خلیفۃ المسیح سے تعلق قائم کرنے کی اہمیت کی طرف مبذول کرائی تاکہ ان برکات کا مشاہدہ کیا جا سکے اور بیعت کی دسویں شرط پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا ہے کہ: ’’خدا کے اس عاجز بندے کے ساتھ اخوت کا رشتہ، محض خدا کی خاطر، باقرارِ طاعت در معروف باندھ کر اس پر تاوقت ِ مرگ قائم رہے گا، اور اس عقدِ اخوت میں ایسا اعلیٰ درجہ کا ہوگا کہ اس کی نظیر دنیوی رشتوں اور تعلقوں اور تما م خادمانہ حالتوں میں پائی نہ جاتی ہو

اختتامی خطاب کے بعد محترم امیر صاحب اور آصف باسط صاحب کی زیر صدارت سوال وجواب کا سیشن ہوا۔

(رپورٹ: سید شمشاد احمد ناصر۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 فروری 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ