سب سے اہم بات یا خلق جو ایک مومن کی بنیادی شرط ہے وہ سچائی پر قائم ہونا ہے اور جھوٹ سے بچنا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ فَاجۡتَنِبُوا الرِّجۡسَ مِنَ الۡاَوۡثَانِ وَاجۡتَنِبُوۡا قَوۡلَ الزُّوۡرِۙ (الحج: 31) پس تم بتوں کی پلیدی سے بچو اور جھوٹ کہنے سے بچو پس بتوں کی پرستش اور جھوٹ کو ملا کر واضح کر دیا کہ اگر تمہارے اندر سچائی نہیں اور سچی بات کہنے کی عادت نہیں تو یہ ایسا ہی بڑا گناہ ہے جیسے بتوں کو پوجنا۔
(خطبہ جمعہ 16جون 2017ء)
فرمایا: جھوٹ کے خلاف آپ لوگ ایک مہم چلائیں۔۔۔۔ اور اپنی آئندہ نسلوں کی حفاظت کے لئے اس برائی کو جڑ سے اکھاڑ دیں۔۔۔۔ جیسا کہ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا کہ وہ ہرگز پاک نہیں ہوسکتا جو جھوٹ کو ترک نہیں کرتا۔۔۔ اگر ہم سو فیصد ہرمعاملے میں سچ بولنے کی عادت ڈالیں تو تمام بنیادی اخلاق ہمارے اندر خود بخود پیدا ہوجائیں گے اور ہوتے چلے جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
(مشعل راہ جلد دوم صفحہ111)