• 6 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

  • مکرم مبشر احمد عابد مربی سلسلہ لکھتے ہیں:

آج 12 مارچ کے شمارے میں آپ نے موجودہ حالات کے پیش نظر کمال کا اداریہ لکھا ہے جس کا خلاصہ یہ شعر تھا:

سرخ رو ہوتا ہے انسان ٹھوکریں کھانے کے بعد
رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ پس جا نے کے بعد

پورا اداریہ پڑھ کر بہت ایمان تازہ ہوا، اللہ تعالیٰ پہلے سے بڑھ کر تمام احمدیوں کو استقامت عطا فرمائے، آمین۔

دشمن جتنا مرضی زور لگائے اللہ تعالیٰ نے خلافت کو ہمیشہ ہمارے سروں پر قائم رکھنا ہے ان شاء اللہ تعالیٰ۔ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں خلافت سے جدا نہیں کر سکتی۔ پہلے کی طرح جماعت احمدیہ نے خلافت کے سایہ میں اور عروج سے ساتھ آگے بڑھناہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو خلافت کا سچا عاشق بنائے اور ہماری طرف سے حضور انور کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ آمین۔

  • مکرمہ ثمرہ خالد۔ جرمنی سے لکھتی ہیں:

جمعۃ المبارک کا شمارہ ہمارے لئے انمول تحفہ لئے ہوئے تھا۔ یہ تحفہ وصول کرتے ہوئے دِل شکر کے جذبات سے لبریز تھا کہ ہم (افرادِ جماعت) تو وہ ہیں جو ہر وقت اِس بات کے حریص ہیں کہ پیارے آقا سے کوئی دعا نصیب ہو۔ ہمارے دِلوں کی پکار بزبانِ مبارک صدیقی صاحب کہ

کوئی دم درود کر کے وہ میرے قلب و جاں کو نکھار دے
کوئی دے دعا مجھے پیار سے میرے دو جہاں جو سنوار دے

ایسے میں صبح سویرے، گھر بیٹھے پیارے آقا کی جانب سے سلامتی و حفاظت کی دعا ایسا بیش قیمت تحفہ تھی کہ دل سارا دِن حمد کے گیت گاتا رہا۔کیا ہی پیارا رشتہ ہے افرادِ جماعت کا۔صد ہا بار شکر ہے اُس ذات کا جس نے ہمیں احمدیت کے خوبصورت رشتہ میں پرویاکہ کوئی اپنے کام کی غرض سے دربارِ خلافت میں جاتا ہے اور خیال کرتا ہے کہ صرف اکیلا میں ہی کیوں فیض یاب ہوں۔ سو وہ خلافت کی برکتوں سے اپنے ساتھ ہمارے دامن بھی بھر دیتا ہے۔ خاکسار آپ کی بےحد مشکور ہے. اللہ تعالیٰ آپ کو بہترین جزائے خیر سے نوازے،آمین۔ہماری (افرادِ جماعت) کی بھی ہر ہر سانس اپنے محبوب آقا کی صحت، سلامتی اور تائید و نصرت کے لئے دعاگو ہے۔

ہمارے دِلوں کے عکاس مبارک صدیقی صاحب کے یہ اشعار

اے مرے خدا! مرے چارہ گر اُسے کچھ نہ ہو
مجھے جاں سے وہ عزیز تر اُسے کچھ نہ ہو
تیرے پاؤں پڑ کے دعا کروں سِردشت میں
میرے سر یہ ہے وہی اِک شجر اُسے کچھ نہ ہو

  • مکرم آر آرقریشی لکھتے ہیں:

حدیث مبارکہ میں ہے: ’’جو شخص بندہ کا شکریہ ادا نہیں کرتا۔وہ اللہ تعالیٰ کا بھی شکر ادا نہیں کرسکتا۔‘‘ عاجز آپ کا بے حد شکریہ کے ساتھ ادارہ آن لائن اخبار کے تما م کارکنان کا تہہ دل سے ممنون و مشکور ہونے کے ساتھ ساتھ دعا گو بھی ہے۔ کہ مضامین پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل کی توفیق بھی ملتی رہے۔ آمین

چند ایک مضامین نے دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑا، اللہ تعالی کرے یہ اثر قائم رہے ،آمین۔ مختلف عنوانات جیسے ’’پیغام عہدیداران۔ دعا کی تازہ تحریک‘‘، ’’میں تو انتہائی عاجز سا انسان ہوں‘‘ اور ’’صداقت زمانہ کے مامور کی قران پاک کی آیت ’’الحاقہ آیت 45-48‘‘ بہت عمدہ تھے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے کہ اپنے تعلق کوسلسلہ کے اخبارات اور ایم ٹی اے کے ذریعے سے ’’خطبات امام‘‘ سے ہمیں اور ہماری آنے والی نسلوں کو جڑے رہنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

  • مکرم رانا منظور احمد لکھتے ہیں:

مکرم چوہدری فضل کریم کااپنا بیان فرمودہ قبول احمدیت اور اللہ تعالیٰ کے احسانات اور انعامات کا ایمان افروز تذکرہ الفضل میں شائع کروا کر محفوظ کر لینا بہت مستحسن کام ہے۔بہت قابل قدر معلومات میسر آئی ہیں۔خاکسار کو اس مضمون کی ترسیل بھی از حد واجب الشکریہ ہے۔ان کی فرشتہ سیرت شخصیت کی عظمت خاکسار کے دل میں اور بھی بڑھ گئی ہے۔ان کے حسن سلوک اور دلی خیر خواہی کا خاکسار پر اور اہل و عیال پر نہایت گہرا اثر ہے۔

اللہ تعالیٰ انکے درجات بلند فرماتا رہے۔ اپنے قرب خاص سے نوازے۔ اپنے پیاروں میں اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے۔

اعزہ و اقارب سے انہیں ہمیشہ شادمانی اور راحت کی خبریں پہنچتی رہیں۔آمین

  • مکرم انیس دیالگڑی۔ جرمنی سے لکھتے ہیں:

ماشاءاللّٰہ ماشاءاللّٰہ! چچا جان چوہدری فضل کریم کا ذکر خیر پڑھا روح وجد میں آگئی۔ کیسے کیسے حالات اور امتحانات سے گذرے مگر ایمان اور ایقان بڑھتا گیا۔ اللہ تعالیٰ کروٹ کروٹ جنت عطا فرمائے اور نسلوں تک یہ فضل پھیلاتا جائے آمین۔

میری والدہ محترمہ، محترم چچا جان مرحوم اور آپ کے سارے بچوں کو آخر وقت تک یاد کرتی رہیں۔جب آپ کا بھائی اغوا ہوا تو بہت پریشان تھیں اور بار بار یاد کرتی تھیں کہ نہ معلوم کس حال میں ہو گا اللہ رحم کرے بھائی فضل کریم کے سارے بچے بہت شریف اور سعادت مند ہیں۔یہ کہہ کر دعا کیا کرتی تھیں۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ