• 16 مئی, 2024

تم مجھے بخیل نہ پاتے

حضرت جبیرؓ بن مطعم بیان کرتے ہیں کہ ایک بار وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور آپؐ کے ساتھ اور لوگ بھی تھے۔ آپؐ حنین سے آرہے تھے کہ بدوی لوگ آپ سے لپٹ گئے۔ وہ آپؐ سے مانگتے تھے یہاں تک کہ انہوں نے آپؐ کو ببول کے ایک درخت کی طرف ہٹنے کے لئے مجبور کر دیا جس کے کانٹوں میں آپؐ کی چادر اٹک گئی۔ رسول اللہؐ ٹھہر گئے اور آپؐ نے فرمایا میری چادر مجھے دے دو۔ اگر میرے پاس ان جنگلی درختوں کی تعداد کے برابر اونٹ ہوتے تو مَیں اُنہیں تم میں بانٹ دیتا اور پھر تم مجھے بخیل نہ پاتے اور نہ جھوٹا اور نہ بزدل۔

(صحیح البخاری، کتاب فرض الخمس، باب ماکان النبیؐ یعطی المؤلفۃ قلوبہم و غیرہم … حدیث نمبر3148)

پچھلا پڑھیں

نماز جنازہ حاضر و غائب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 جولائی 2022